دہشت گردی سے نجات کے لئے امہ احکام خداوند کے مطابق زندگی بسر کرے مولانا عبدالوہاب
رائیونڈ (نامہ نگار) سالانہ تبلیغی اجتماع کا پہلا مرحلہ امیر مرکزیہ حاجی عبدالوہاب کی اجتماعی دعا سے اختتام پذیر ہوگیا، اجتماعی دعاکا دورانیہ 23 منٹ رہا۔ دعا صبح 8 بجکر 20 منٹ پر شروع ہوئی۔ اجتماعی دعا میں رقت آمیز مناظر دکھائی دئیے۔ لاکھوں فرزندانِ توحید نے آہوں اور سسکیوں کے ساتھ اللہ کے حضور پاکستان کی حفاظت ، دین و دنیا کی کامیابیوں، گناہوں کی معافیوں ، نیکیوں کی آرزو کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔ اجتماعی دعا سے قبل مولانا خورشید نے مندوبین کو ہدایات دیتے ہوئے کہا خود اپنے اعمال اللہ تعالیٰ کے احکامات اور نبی مکرم حضرت محمدرسول اللہؐ کے اسوۂ حسنہ کے مطابق ڈھالیں اور اخلاص کے ساتھ دعوت و تبلیغ کے عظیم کام کو جاری رکھیں، اللہ تعالیٰ لوگوں کے دلوں میں دین کی محبت ڈال دے گا۔ انہوں نے فرمایا قرآن پاک ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور یہ عظیم کتاب صرف عربی پڑھنے کیلئے نہیں ہے بلکہ اس کو سمجھ کر اپنی زندگی احکامات الٰہی کے مطابق ڈھالنے کیلئے نازل کی گئی ہے، جب تک ہم اپنے دنیاوی معاملات کو اللہ کے احکامات اور پیغمبر آخرزماںؐ کے ارشادات کے مطابق نہیں ڈھالیں گے اللہ تعالیٰ کی مدد اور نصرت نصیب نہیں ہوسکتی،گزشتہ رات مولانا سعد کاندھلوی آف انڈیا نے ارشاد فرمایا اللہ تعالیٰ نے ہمیں اس عارضی دنیا میں ایک خاص مقصد کیلئے بھیجا ہے اور وہ مقصد انسانیت کو اللہ تعالیٰ کی واحدانیت کی پہچان کرانا ہے۔ دعوت و تبلیغ کے عمل سے ہی دنیا میں دین الٰہی کا نور پھیلے گا اور کفر و شرک کے اندھیرے دور ہوں گے۔ امیر جماعت حاجی عبدالوہاب نے دعا فرمائی۔ اے اللہ دنیا میں عالم اسلام کو امن کا گہوارہ بنا دے، ہمارے گناہوں کو درگزر کرکے ہمیں معاف فرمادے، اپنی راہ پر چلنے والا بنا دے، اپنے حبیبؐ کی سنتوں پر عمل کرنے والوں میں شامل فرما، ہمیں دعوت و تبلیغ کے مشن کو زندہ کرنے والا بنا دے، ہمیں حلال رزق عطا فرما، ہم غیر اللہ سے ناطہ توڑ کر صرف تجھ سے مدد مانگیں، ہمارے زنگ آلودہ دل و دماغ کو اپنے کرم اور رحمت سے دھو ڈال ،ہمیں انصاف نہیں تیرا رحم و کرم چاہئے۔ اجتماعی دعا میں کم و بیش 10 لاکھ افراد نے شرکت کی، ہزاروں افراد نے اجتماعی دعا کے بعد چلہ کیلئے وقت لکھوایا، سینکڑوں جوڑوں کا نکاح کروایاگیا، ہزاروں جماعتیں تشکیل کیلئے اندرون و بیرون ملکوں کیلئے کمربستہ ہوگئیں، شرکاء نے تبلیغی جماعت کے کارکنوں کی معاونت اور محکمانہ اہلکاروں کی مدد سے واپسی کا آسان راستہ اختیار کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے لاکھوں کا مجمع چند گھنٹوں میں اپنی منازل کی طرف روانہ ہوگیا ،آئندہ جمعرات کو اجتماع کی تیاریوں کیلئے پنڈال کی صفائی کا کام شروع کردیا گیا ہے، تاہم محکمانہ کیمپ تاحال جوں کے توں موجود رہیں گے ،کسی اہم حکومتی شخصیت نے اجتماعی دعا میں شرکت نہیں کی۔ دعا میں میانمار سمیت مسلمانان عالم اسلام پرمختلف ملکوں میں نازل مصائب سے چھٹکارا کیلئے اللہ کے حضور گڑگڑا کر اور نام لیکر دعاکی گئی۔ قبل ازیں حاجی عبدالوہاب نے اپنے بیان میں کہا دنیا میں زیادہ تر مسائل ہمارے اپنے پیدا کردہ ہیں، جن کی وجہ ہمارا غصہ ہے ،قوم صبر کا دامن چھوڑتی جارہی ہے، معاف کرنے کا جذبہ ختم ہوتا جا رہا ہے ،صبر انسان کی سب سے بڑی طاقت ہے ، اپنے اندر اور گھر میں دینی ماحول زندہ کرنے سے قوم راحت پائے گی، انسان نے عارضی زندگی کو سب کچھ سمجھ لیا ہے ،آخرت کی تیاری کی فکر کرنا ہوگی ،انسان اشرف المخلوقات ہے، اللہ نے عقل دین سمجھنے کیلئے دی ہے لیکن ہم عقل کی وجہ سے چاند پر پہنچنے کے باوجود اللہ اور اس کے نبیؐ کے دین سے دور ہوتے جا رہے ہیں ،جب تک اپنے اصل کی طرف نہیں لوٹیں گے، رسوائی مقدر بنی رہے گی، سچے دل سے توبہ ہی مشکلوں کو آسانیوں میں بدل سکتی ہے ، اچھے لوگوں کی محفلیں سجانا ہوں گی ،جن باتوں سے حضورؐ نے منع فرمایا خود کوان سے منع رکھنا ہوگا، اسی میں نجات ہے ۔ صباح نیوز کے مطابق انہوں نے کہا اللہ تعالی کی ندا ہے کہ جیسی عوام ہوگی ویسے ہی حکمران ہونگے ملک میں اگر حکمران اسلام اور دین خداوندی کے مطابق ملک کو چلائیں تو ملک پاکستان خوشحال اور اسلام کی سربلندی کی غمازی ہوگی۔ دہشت گردی سے نجات خون خرابے سے چھٹکارہ حاصل کرنے کا واحد حل اُمت مسلماں کو احکامِ خداوندی کے مطابق زندگی بسر کرنا ہے۔