بھارتی فوج نے مزید 2 نوجوان شہید کردیئے تھانے پر حملہ ایک اہلکار ہلاک
سری نگر(کے پی آئی+نیٹ نیوز) بھارتی قابض فوج نے ضلع بارہ مولا کے علاقے اوڑی میں مزید دو کشمیری نوجوانوں کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے ۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے راجپورہ میں عسکریت پسندوں کے ایک حملے میں پولیس کا ایک کانسٹیبل ہلاک جبکہ ایک شدید زخمی ہوا ‘پولیس سٹیشن راجپورہ پر گرنیڈ داغا گیا اور بعد میں اندھا دھند فائرنگ کی گئی ۔حملے میں پولیس کے 2اہلکار عبدالسلام اور منیر احمد زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر ضلع اسپتال پلوامہ میں داخل کرایا گیا تاہم سلیکشن گریڈ کانسٹیبل عبدالسلام ساکن کریو مانلو شوپیان زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھا۔ جب فورسز نے قصبے میں تلاشی لینے کی کوشش کی گئی تو لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے پولیس پر پتھرائو کیا جس کے جواب میں مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے شلنگ اور ہوائی فائرنگ کی گئی۔ادھر سانبورہ پلوامہ میں فوج نے اس وقت فائرنگ کر دی جب لوگوں نے کریک ڈائون مخالف مظاہرے کئے ۔ معلوم ہوا ہے کہ فوج وفورسز نے سانبورہ میں آپریشن کے دوران گائوں کا محاصرہ کرنے کی کوشش کی ،تاہم گائوں میں کریک ڈائون کی خبر پھیلتے ہی لوگ نوجوان سڑکوں پر نکل آئے جنہوں نے کریک ڈائون مخالف احتجاجی مظاہرے کئے۔ نوجوانوں نے مشتعل ہو کر فورسز پر پتھرائو کیا ،جس دوران فورسز نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ہوا میں گولیوں کے کئی رائونڈ چلائے پتھرائو کرنے والوں پر فورسز نے ٹیر گیس شلنگ بھی کی جسکی وجہ سے یہاں تشدد بھڑک اٹھا ۔ سامبورہ اور ملحقہ بازاروں میں مکمل ہڑتال کی وجہ سے معمول کی زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔ دکانیں، کاروباری ادارے اور دیگر تجارتی مراکز بند رہے جبکہ گاڑیوں کی آمدورفت بھی بری طرح سے متاثر رہی۔ ادھر کھاگ بڈگام میں فورسز نے املاک کو نقصان پہنچایا اور مکینوں کو زد کوب کیا ۔ فوج نے کھاگ علاقے میں ہبر نامی گائوں کو محاصرے میں لیااور ایک رہائشی مکان میں داخل ہوکر مکینوں کا بلا وجہ زدوکوب کیا جس سے 6 افراد زخمی ہوگئے۔ جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ اور این آئی اے کو مزاحمتی لیڈر شپ کے خلاف ایک ہتھیار کی طرح استعمال کیا جا رہا ہے،تاہم وہ کسی بھی صورت میں سرنڈر نہیںکریں گے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی گیلانی نے کہا بھارت کی ضد اور ہٹ دھرمی کی وجہ سے پورا خطہ قتل گاہ بنا ہوا ہے۔ بھارت نے اس مسئلے کو طاقت کی بنیاد پر ختم کرنے کی ہرممکن کوشش کی، مگر قربانیوں کی امین قوم نے بیش بہا قربانیاں دے کر اس مسئلے کو زندہ رکھا، مگر بھارت نے کبھی بھی مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کی سنجیدہ کوشش نہیں کی۔ریاست میںانتخابات موسم سرما میں منعقد ہوں گے گورنر این این ووہرا نے پنچایتی راج آرڈیننس 2017ء کو نافذ کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا آئین ہند کی دفعہ370، جو جموں و کشمیر کو خصوصی درجہ دینے کی ضمانت دیتا ہے،جموں کشمیر کے لوگوں کیساتھ قوم کی طرف سے کیا گیا ایک وعدہ اور عزم ہے ، لہذا اس کا احترام کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہاجمہوریت خیالات کی جنگ ہے اور مذاکرات ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے ، وزیر اعظم نریندر مودی کوایک بھاری منڈیٹ حاصل ہے اور وہ جموں کشمیر کی روایت بدل کر تاریخ رقم کرسکتے ہیں۔ بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت نے فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے انکار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اس طرح کے واقعات میں ملوث کسی بھی افسر یا اہلکار کو بخشا نہیں جائے گا۔انہوں نے کشمیر کوبھارت کا اٹوٹ انگ قرار دیا اور کہا کہ وادی کشمیر میں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کو گمراہ کیا جارہا ہے ۔ بھارت کی طرف سے نامزد مذاکرات کارسے بات چیت کو یکسر مسترد کرتے ہوئے سول سوسائٹی کارڈی نیشن کمیٹی نے کہا کہ حکومت ہند کی طرف سے یہ مذاکرات،مذاق ہے اور وہ اصل مسئلہ سے توجہ ہٹانے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا وہ مذاکرات کار سے نہیں ملیں گے اور6 نومبرکوکشمیری عوام کو بے وقوف بنانے کا مخالف دن منایا جائے گا۔ عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ اور ایم ایل اے انجینئر رشید نے این سی اور پی ڈی پی پر زوردیا ہے کہ وہ کشمیر مسئلہ کی بنیادی حیثیت کو کمزور کرنے کی اپنی کوششوں سے بازآئیں اور اپنا موقف لوگوں کے جذبات کے ساتھ ہم آہنگ کریں ۔