اشرف غنی سی پیک کیخلاف نہیں، پاکستان کیساتھ راہداری، تجارت کا افغانستان کو فائدہ ہے: افغان سفیر
اسلام آباد (این این آئی) افغان سفیر عمر زاخیل وال نے کہا ہے کہ صدر اشرف غنی چین پاکستان راہداری منصوبے (سی پیک) کے مخالف نہیں ہیں اور بھارت میں انہوں نے سی پیک کے حوالے سے جو کہا تھا کہ وہ ایک سوال کے جواب میں تھا۔ صدر اشرف غنی سی پیک کی حمایت کرتے ہیں، پاکستان کے ساتھ راہداری اور تجارت افغانستان کے فائدے میں ہے۔ ان خیالات کا اظہار افغان سفیر نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوںنے کہاکہ افغان صدر ڈاکٹر اشرف غنی کو اس لئے شکایت ہے کہ پاکستان کے ساتھ افغانستان کے راہداری اور تجارت کے معاہدے موجود ہیں اس پر مکمل عمل نہیں ہورہا ہے۔ افغانستان میں یہ سوچ پیدا ہورہی ہے کہ اگر پہلے سے باضابطہ تحریری معاہدے موجود ہوں اور اس پر عمل نہیں ہورہا ہے تو سی پیک میں افغانستان کو کیا فائدہ ہوگا؟ تاہم انہوں نے کہا کہ افغانستان پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھاناچاہتا ہے اور افغانستان کے سرحدی اور تجارتی شہر جلال آباد ٗ راہداری تجارت کیلئے خوست اور اسی طرح قندھار میں تجارت کیلئے پاکستان اہم ہے نہ کہ بھارت۔ انہوں نے کہاکہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورے کے بعد پیشرفت ہورہی ہے تاہم اس وقت تک کوئی بہت بڑی تبدیلی سامنے نہیں آئی ایک ملاقات میں سالوں کی بد اعتمادی ختم نہیں ہوسکتی لیکن ہمیں امید ہے کہ آئندہ ہفتوں اور مہینوں میں کئی اہم اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں۔ پاکستان میں یہ سوچ پیدا ہونا کہ ماضی میں غلطیاں ہوئی ہیں یہ بھی ایک بڑی تبدیلی ہے۔ پاکستان کو بھی افغانستان سے متعلق بہت سے شکوک ہیں اور ہمیں بھی بہت گلے ہیں لیکن یہ اچھی بات ہے کہ دونوں ممالک ان معاملات پر بات چیت کررہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ افغانستان چاہتا ہے کہ پاکستان طالبان پر اپنا اثرررسوخ امن مذاکرات اور مثبت چیزوں کیلئے استعمال کرے۔