سموگ :حادثات میں مزید 25 جاں بحق 100 زخمی ٹائر فصلیں اور کوڑا کرکٹ جلانے پر 3 ماہ کیلئے پابندی
لاہور/ اسلام آباد (خبرنگار + نیوز رپورٹر + نامہ نگاران) لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں اتوار کو بھی دھند اور سموگ چھائی رہی، حد نگاہ کم ہونے سے شہریوں کو سفری مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ٹریفک حادثات میںخاتون سمیت 25 افراد جاں بحق اور 100 زخمی ہوگئے، موٹروے ایم 2 بابو صابو سے کوٹ مومن، موٹروے ایم 3 پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد، ایم 4 فیصل آباد سے گوجرہ اور خانیوال سے موٹروے کو دھند کے باعث بند کر دیا گیا، ایئرپورٹس پر متعدد پروازیں منسوخ ہوگئیں۔ لاہور‘ فیصل آباد ملتان سمیت کئی شہروں میں فصلوں‘ ٹائروں اور کوڑا کرکٹ جلانے کیلئے دفعہ 144 نافذکر دی گئی ہے۔ فضائی آلودگی کے باعث بننے والی زہریلی دھند سے پھیلنے والی بیماریوں سے شہریوں کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے۔ لاہور سمیت پنجاب بھرمیں سموگ بیماریوں کا سبب ہی نہیں باربار بجلی جانے کی وجہ بھی بن گئی ہے۔ ملک میں کئی پاور پلانٹ دوبارہ بندکردئیے گئے ہیں جس سے شہروں اور دیہات میں گھنٹوں لوڈشیدنگ جاری ہے۔ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی تقسیم کارکمپنیوں نے شہروں اور دیہات کیلئے لوڈشیڈنگ کاشیڈول جاری کردیا۔ بعض علاقوں میں ہرگھنٹے بعد ایک گھنٹہ بجلی بند ہو رہی ہے۔ صنعتی اورکمرشل فیڈرز بھی 12،12 گھنٹے بندرکھے جائیں گے۔ بارش نہ ہونے سے سموگ کی شدت میں دو ہفتے کے دوران اضافہ ہوا ہے۔ چیف میٹرلوجسٹ نے ایک آدھ بارش کو سموگ کے خاتمے کیلئے ناکافی قرار دیا ہے۔ شدید دھند کے باعث پنڈی بھٹیاں میں چنیوٹ روڈ پرتیزرفتار ٹرک بے قابو ہو کر الٹ گیا۔ حادثہ میں 3 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ حافظ آباد اور گردو نواح میں بھی حد نگاہ صفر ہوگیا۔ ساہیوال اور جی ٹی روڈ پر شدید دھند کے باعث حد نگاہ 10 میڑ رہ گئی، بہاولپور میں ٹیل والا روڈ پر موٹر سائیکل بس کی زد میں آگئی جس کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق ہو گئے۔ٹوبہ ٹیک سنگھ میں موٹر سائیکل سوار جاں بحق جبکہ اوکاڑہ میں وین، ٹریلر اور موٹر سائیکل آپس میں ٹکرا گئے جس سے خاتون سمیت 8 افراد زخمی ہوگئے۔ چھانگا مانگا‘بورے والا اور گردونواح میں رات 12 بجے سے بجلی بند ہے۔ بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ سے عوام شدید مشکلات کا شکارہیں۔سموگ کی وجہ سے سسٹم ٹرپ ہونے سے سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے متعدد علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔پنجاب میں ملتان، بہاولپور اور دیگرعلاقوں میں بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی۔ترجمان نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کے مطابق شدید دھند کے باعث این ٹی ڈی سی کی ٹیم کو بحالی کے کام میں مشکلات کا سامنا ہے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا اگلے چند روز شدید دھند اور سموگ جاری رہنے کا امکان ہے۔سموگ کے باعث میپکو ریجن کے 25 گرڈ سٹیشنز سے بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔میپکو ترجمان جمشید نیازی کے مطابق ساہیوال، وہاڑی، مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان اور بہاولپورکے علاقے متاثر ہوئے۔متاثرہ علاقوں میں بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے۔دوسری طرف سندھ کے علاقے کشمور میں بھی شدید دھند کے باعث گدو تھرمل پاور سٹیشن کے 2 یونٹ ٹرپ کرگئے۔گڈو پاور ہائوس ذرائع کے مطابق 480 میگاواٹ بجلی سسٹم سے آئوٹ ہوگئی۔جس سے پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں کو بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔ ذرائع کا مزید کہنا تھا دھوپ نکلنے کے بعد ہی یونٹ بحال ہوسکیں گے۔ بہاولپور‘ صفدر آباد‘ ہارون آباد‘ ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت پنجاب کے دیگر شہروں اور دیہات میں بھی شدید دھند سے معمولات زندگی متاثر ہورہے ہیں۔ ساہیوال میں ٹریفک حادثات میں ایک مزدور اور ایک بیوپاری سمیت دو جاں بحق اور 17 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ پنجاب بھر میں سموگ کے باعث مختلف ٹریفک حادثات اور بیماریوں کے پھیلنے کے بعد علمائے کرام نے سموگ کو آسمانی آفت قرار دے دیا۔ علمائے کرام نے سموگ کو آسمانی آفت قرار دیتے ہوئے عوام کو استغفار اور نماز استسقا ادا کرنے کا مشورہ دے دیا ہے۔ لاہور سے ـنیوزرپورٹر کے مطابق وزارت توانائی نے این ٹی ڈی سی اور ڈسکوز کی آپریشنل ٹیموں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دیں،گزشتہ روز انتہائی دھنداورشدید سموگ سے این ٹی ڈی سی سسٹم ٹرپ ہونے سے ملتان، بہاولپور اور دیگر علاقوں میں بجلی کی سپلائی متاثرہوئی ۔این ٹی ڈی سی کے ترجمان نے بتایا کہ شدید دھند سے این ٹی ڈی سی کی ٹیم کو بحالی کے کام میں مشکلات کا سامنارہا ،موسمی حالات اور شدید دھند سے این ٹی ڈی سی سسٹم کو بتدریج بحال کیا جا رہا ہے ۔ محکمہ موسمیات کے مطابق اگلے چندروز شدید دھند اورسموگ جاری رہنے کا امکان ہے ۔ این ٹی ڈی سی کی آپریشنل ٹیم متحرک، بجلی کے ترسیلی نظام کے اہم اورحساس مقامات کی پٹرولنگ جاری رکھے ہوئے ہے ۔دوسری جانب ملک بھر میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈ نگ ختم کردی گئی ہے لاہور اور اس کے مضافات میں تین سے چار گھنٹے کی لوڈشیڈ نگ کی گئی۔ فیصل آباد میں دھند کے باعث ہونے والے ٹریفک حادثات میں 18 سالہ نوجوان جاں بحق، دوسرا زخمی ہوگیا۔ سموگ کی روک تھام کیلئے 3 ماہ کیلئے دفعہ 144 نافذ کردی گئی۔ فصلوں، ٹائروں اور کوڑا کرکٹ جلانے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ دھوئیں اور دھند کا خطرناک ملاپ سموگ بیماریوں کا سبب بن رہا ہے۔ نزلے، زکام اور آنکھوں میں جلن سے مریضوں کیلئے سانس لینا مشکل ہونے لگا۔ ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ شہری سفید شیشوں کے چشمے اور ماسک لگائیں۔ کھلی فضا میں ورزش یا جاگنگ نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اٹھارہ ہزاری میں کیری وین کو ٹکر ماری دی جس کے نتیجہ میں وین میں سوار علیانہ کا رہائشی 30سالہ عرفان موقع پر جاں بحق ہو گیا جبکہ ایک بچی سمیت تین افراد شدید زخمی ہوگئے۔ فیصل آباد روڈ پر شدید دھند کے باعث اچانک ڈیمپر الٹنے سے بیس سالہ نوجوان مذمل شدید زخمی ہوگیا، تھانہ محمد والا کے علاقہ مدد علی چوک میں وین کی موٹر سائیکل کو ٹکر سے دو نوجوان زخمی ہوئے ، کانڈیوال روڈ بسرہ سٹاپ پر رکشہ کی ٹکر سے دو فراد زخمی ہوئے، فیصل آباد روڈ تھانہ رجوعہ روڈ پر موٹر سائیکل سلپ ہونے سے دو افراد گِر کر زخمی ہوگئے، لاہور روڈ دین کالج کے قریب موٹر سائیکل سے گِر کر دو افراد زخمی ہو گئے، جھنگ روڈ پر موٹر سائیکل سے گِر کر ایک شخص زخمی ہوا ، جامعہ آباد کے قریب شدید دھند کی وجہ سے ٹرالی کی رکشہ کوٹکر سے رکشہ میںسوار چار افراد زخمی ہو گئے، شمس ملز کے قریب دو موٹر سائیکل کے آپس میں تصادم سے دو افراد زخمی ہوگئے۔ شیخوپورہ/ فاروق آباد/ مریدکے سے نامہ نگاران، نمائندہ خصوصی، نمائندہ نوائے وقت کے مطابق لاہور سرگودھا روڈ پر سرکاری خورد سٹاپ پر ڈمپر کی موٹر سائیکل کو ٹکر کے نتیجہ میں دو نوجوان جان بحق ہوگئے، بتایا گیا ہے کہ نوجوان اسلم اور اسکا دوست گوجرانوالہ کے رہائشی ہیں جو کسی کام کے سلسلہ میں خانقاہ ڈوگراں جارہے تھے جبکہ شیخوپورہ فیصل آباد روڈ بھکھی نہر کے قریب مسافر وین اور ٹرالر میں تصادم ، ایک شخص ہلاک ، چار شدید زخمی ہوگئے، فیروزوٹواں کے قریب مزدہ ٹرک کی ٹکر سے موٹر سائیکل سوار نوجوان جان بحق ہوگیا جبکہ شرقپور جڑانوالہ روڈ پر ٹریفک حادثہ میں ایک نامعلوم شخص جان بحق ہوگیا۔ کمیر میں عارف والا روڑ پر اڈہ شبیل کے نزدیک کار کی زد میں آکر 65 سالہ شخص جاں بحق ہوگیا۔ اوکاڑہ میں ایک شخص جاں بحق بیس سے زائد افراد زخمی ہوگئے، اڈا جی ٹی روڈ پر درجنوں گاڑیاں آپس میں ٹکرانے سے متعدد گاڑیاں تباہ ہو گئیں جبکہ دیپالپور روڈ پر موٹر سائیکل سوار امین گاڑی سے ٹکرانے سے دم توڑ گیا، دھند سموگ کے باعث ہونے والے حادثات میں متعدد قیمتی گاڑیاں تباہ ہو گئیں۔ پاک پتن سے نامہ نگار کے مطابق سکھ پور کے قریب شدید دھند کے باعث ٹرالر نے کوسٹر کو ہٹ کردیا جس کے نتیجہ میں 6 افراد زخمی ہو گئے۔ پاکپتن اور گردونواح میں شدید دھند کے باعث حکومت پنجاب کی ہدایت پر سی ای او ایجوکیشن محمد منشاء میو نے تعلیمی اداروں کی ٹائمنگ تبدیل کر دی ، نئے اوقات کے مطابق تمام تعلیمی ادارے صبح9 بجے کھلیں گے اور دوپہر3 بجے بند ہوئیں گے جبکہ جمعۃ المبارک کے روز تعلیمی ادارے صبح 9 بجے کھلیں گے اور 12:55 پر بند ہوں گے ۔ منکیرہ سے نامہ نگار کے مطابق شدید دھند، سموگ کے باعث تین حادثات میں 8 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ جھنگ میں شدید دھند کے باعث ماڑی شاہ سخیرا کے قریب خوشاب روڈ پر ٹرک اور ٹرالر میں ٹکر کے نتیجہ میں 22 سالہ شاہد اور قیصر جاں بحق ہوگئے 3 افراد زخمی ہوئے۔ پیرمحل سے نامہ نگار کے مطابق سمندری روڈ پرواقع اڈا پھلور کے قریب دھند کے باعث مسافر بس موٹر سائیکل سے جا ٹکرائی جس کے نتیجہ میں نوجوان محمد احسان دم توڑ گیا۔ بورے والا میں ایک خاتون جاں بحق اور سات شدید افرا د زخمی۔ منڈی شاہ جیونہ اور گردونواح میں بجلی کی اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ اٹھارہ گھنٹے سے تجاوز کر گیا۔ تحصیل ہیڈ کوارٹر احمد پور سیال سمیت نان تحصیل ہیڈ کوارٹر گڑھ مہاراجہ اور گرد ونواح میں ایک بار پھر بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ بڑھ گئی۔ رینالہ خورد میں میپکو کی آٹھ گھنٹے غیر اعلامیہ لوڈ شیڈنگ شہری پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔ عارفوالا میں بجلی کی مسلسل بندش نے شہریوں کی زندگی اجیرن کر دی۔ کمیر میں سموگ اور دھند کے باعث غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 سے 16 گھنٹے تک ہوگیا۔ سیالکوٹ میں سردی کی آمد ہوتے ہی بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی شروع ہو گئی، صبح نو بجے سے بارہ بجے تک شہراقبال کے علاقوں میں بجلی بند رہی۔ سیالکوٹ انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے دبئی جانے والی مسافر پرواز نو گھنٹے تاخیر کا شکار ہوگئی جس سے مسافروں کو پریشانی کاسامنا کرنا پڑا۔ جہلم ضلع بھر میںآئیسکو نے اعلانیہ و غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ طویل دورانیے کا سلسلہ شروع کر دیا، میپکو ساہیوال سرکل نے شہری اور دیہی علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا اعلان کر دیا۔ شہری علاقوں میں 4 گھنٹے اور دیہی علاقوں میں 8 گھنٹے بجلی کی لوڈشیڈنگ ہوگی۔ سرائے عالمگیر و گردو نواح میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ عوام پریشان رہے۔ خانقاہ ڈوگراں اور گردو نواح میں بجلی کی طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ سے شہری راتوں کا جاگ کر زندگی گزانے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ شہریوں کا کہنا کہ اس موسم میں جب ایئر کنڈیشنر بھی بند ہو گئے ہیں بجلی کی کھپت بہت حد تک کم ہو چکی تو اس صورت حال میں طویل لوڈ شیڈنگ سمجھ سے بالا تر ہے۔ بصیر پور سے نامہ نگار کے مطابق بصیرپور اور چورستہ میانخاںکے شہری ودیہی علاقوںمیں اتوار کی تعطیل کے باوجود رات ایک بجے بجلی بند ہو گئی جو سہ پہرکو بحال کی گئی۔ گھروں و مساجد میں پانی کی قلت پیدا ہو گئی۔ لاہور سے خبر نگار کے مطابق دھند اور سموگ کی وجہ سے پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن متاثر ہو رہا ہے ۔ گزشتہ روز بھی پروازوں کی آمدورفت میں ردو بدل کیا گیا۔ نامہ نگار کے مطابق پنڈی بھٹیاں میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16سے 18گھنٹے تک بڑھ گیا۔ عوام نے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر شدید احتجاج کیا ہے۔ مختلف کاروباری اور دینی سماجی حلقوں کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں مطالبہ کیا گیا کہ بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کو ختم کیا جائے۔ چنیوٹ روڈ پر شدید دھند کے باعث گاڑی سیم نالے میں جا گری جس سے ایک شخص جاں بحق 4افراد شدید زخمی ہو گئے جبکہ لاہور روڈ پر ڈمپر نے رکشہ کو ٹکر مار دی جس سے ایک شخص جاں بحق، ایک زخمی ہو گیا۔ نوشہرہ ورکاں سے نامہ نگار کے مطابق تتلے علی کے قریب تیز رفتار ٹیوٹا وین اور ٹرک میں تصادم ہوا جس سے ایک شخص ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔ اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر سے/ خبر نگار کے مطابق ماہرین موسمیات نے کہا ہے سموگ کی شدت نومبر کے وسط تک برقرار رہے گی درجہ حرارت میں کمی کے بعد سموگ مکمل دھند میں بدل جائے گی فی الحال بارش کا دور دور تک امکان نہیں صنعتی آلودگی ، گاڑیوں کا دھواں اورکوڑا کرکٹ اور چاول کی فصل کا موڈھ جلانے سے سموگ نے شدت اختیار کی ہے سینٹرل پنجاب کے شہروں میں بڑھتی فضائی آلودگی میں بھارت کے مشرقی پنجاب میں مسلسل چاول کی فصل جلائے جانے سے شدت آئی ہے فضائی آلودگی میں بھارت کا اس خطے میں سب سے زیادہ عمل دخل ہے۔ اسلام آباد سے خصوصی نمائندہ کے مطابق حکومت دو روز گزرنے کے باجود بجلی بحران ملک کے مختلف حصوںمیں جاری ہے جبکہ سلسلہ سات نومبر تک یہی صورتحال رہیگی ۔ شہری علاقوں میںچھ گھٹنے اوردیہی علاقوںمیں دس گھنٹے بجلی بند رہنے لگی ۔ ترجمان وزارت پاور ڈویژن کے مطابق سموگ کی وجہ سے سب سے زیادہ لاہور اور بہالپور ریجن متاثر ہو رہے ہیں ۔دوسری جانب چشمہ کے دو پاور پلانٹس تاحال بند ہیں جبکہ پانی سے بجلی کی پیداوار کم ہو کر ڈھائی ہزار میگا واٹ رہ گئی۔ پانچ ہزار میگاواٹ بجلی سسٹم سے تاحال آئوٹ ہے۔