افغانستان میں پاکستانی سفارتی اہلکار قتل ناظم الامور کی دفتر خارجہ طلبی شدید احتجاج
کابل+ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ سٹاف رپورٹر + نیوز ایجنسیاں) پاکستانی سرحد کے قریب افغان شہر جلال آباد میں پاکستانی سفارتی اہلکارنیئراقبال راناکوقتل کردیاگیا۔ 2نامعلوم موٹرسائیکل سواروںنے نیئراقبال راناکو قونصلیٹ کے قریب گولیاں ماردیں‘ نیئر اقبال راناپاکستانی قونصلیٹ میں اسسٹنٹ پرائیویٹ سیکرٹری کے طور پر کام کر رہے تھے۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان وزارتخارجہ نے کہا ہے کہ جلال آباد میں پاکستانی سفارتی اہلکار کے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ افغان حکومت پاکستانی سفارتکاروں کی سکیورٹی سخت کرے۔ افغان ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے پاکستانی سفارتی عملے کے رکن کے قتل پر شدید احتجاج کیا۔ اورقتل میں ملوث افراد کو فوری گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا‘ افغان ناظم الامور کو احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔ یاد رہے کسی گروپ نے واقعہ کی ذمہ داری قبول کی نہ واقعہ کے کوئی محرکات سامنے آئے ہیں۔ پاکستانی سفیر زاہدنصراللہ نے اے ایف ی کو بتایا وہ سودا سلف لے کر آ رہے تھے جب نشانہ بنایا گیا۔ زخمی حالت میں ہسپتال منتقلی کے دوران چل بسے۔ ننگرہار کے گورنر کے ترجمان عطافوگیانی نے بھی تصدیق کر دی۔ پولیس نے تفتیش شروع کردی۔ کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ ترجمان وزارت خارجہ نے بتایا نیئر اقبال 3 برس کی مدت ملازمت مکمل کرکے واپس وطن آنے ہی والے تھے۔ بی بی سی کے مطابق پاکستان میں افغان سفیر عمرزاخیوال نے بھی ٹوئیٹر پیغام میں سفارت کار کے قتل پر تعزیت کی ہے۔ پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ادھر صدر ممنون، وزیراعظم شاہدخاقان عباسی، وزیر خارجہ خواجہ آصفنے افغانستان میں پاکستانی سفارتی اہلکار کے قتل کی شدید مذمت کی ہے، صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے مقتول کے اہلخانہ سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے کہا کہ افغان حکومت ملزموں کو فوری طور پر گرفتارکرے سفارتی اہلکار کے قتل کا قتل بیرونی اور افسوسناک ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ افغان حکومت پاکستانی سفارتی اہلکاروں کی مؤثر سکیورٹی یقینی بنائے۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق سفارتی ذرائع کے مطابق دو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے 9فائر کئے تاہم نیئر اقبال کو 6 گولیاں لگیں اور موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ رانا نیئر اقبال کا تعلق پنجاب کیشہر سیالکوٹ سے تھا اور ان کے پانچ بیٹے ہیں۔