علامہ اقبالؒ کا 140 واں یوم ولادت آج، تعطیل نہیں ہوگی، سیاسی، معاشی استحکام کے بغیر خودی کی حفاظت ممکن نہیں: صدر، وزیراعظم، وزیراعلیٰ کے پیغامات
سیالکوٹ+ اسلام آباد + لاہور (نامہ نگار+ خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں) شاعر مشرق ڈاکٹرعلامہ اقبال کا 140واں یوم ولادت آج 9 نومبر جمعرات کو منایا جائے گا۔ اس دن کی مناسبت سے ملک بھر کے تعلیمی اداروں اور سیاسی سماجی تنظیموں کے زیر اہتمام تقاریب ہوں گی۔ اخبارات خصوصی ایڈیشن شائع کریں گے جبکہ قومی و نجی ٹی وی چینلز سے خصوصی پروگرام نشر کیے جائیں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے یوم اقبال پر پیغام میں کہا ہے کہ علامہ اقبال ایک عظیم فلاسفر، شاعر اور دانشور تھے جن کی شاعری اور افکار آج بھی ہماری رہنمائی کرتے ہیں۔ اقبال نے اپنی شاعری کے ذریعے نوجوانوں میں انقلابی روح پھونکی اور اسلامی عظمت کو اجاگر کیا۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ علامہ اقبال کے تصور اور افکار کو سمجھنے کی جتنی اشد ضرورت آج ہے، پہلے کبھی نہ تھی۔ علامہ اقبال کے افکار ہمارے لئے مشعل راہ ہیں اور اندھیروں میں رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ سیالکوٹ کے محلہ کشمیریاں میں ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی رہائش گاہ اقبال منزل میں سالگرہ کی تقریبات کا آغاز ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کی پیدائش کے وقت نماز فجر کو ساڑھے پانچ بجے ہوگا جس میں سابق وزیر مذہبی امور حامد رضا‘ شہری اور طالب علم نماز فجر ادا کریں گے اور بعدازاں سالگرہ کا کیک اقبال منزل میں کاٹا جائے گا۔ اقبال منزل میں صبح نو بجے رہنما تحریک انصاف ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کارکنوں کے ساتھ سالگرہ کا کیک کاٹیں گی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ اقبال نے سب سے پہلے برصغیر کے مسلمانوں کے لئے ایک علیحدہ وطن کا تصور پیش کیا۔ ان کا یوم پیدائش مسلمانوں کو علامہ محمد اقبال کے نظریات و تعلیمات پر غور و فکر کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔صدر مملکت ممنون حسین نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ ہم یوم اقبال کے موقع پر ایک بار پھر عہد کریں کہ قوم کا ہر فرد اپنی عزت نفس یعنی خودی کو برقرار رکھتے ہوئے قومی مقاصد کے حصول کیلئے کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گا۔ زندہ قومیں حالات سے گھبرا کر گوشہ عافیت میں پناہ لینے کی بجائے مسائل کا مردانہ وار مقابلہ کرتی ہیں۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے یوم اقبال پر پیغام میں کہاکہ درس خودی کے اجتماعی طور پر احیاء کی ضرورت ہے، خودی کی حفاظت سیاسی استحکام اور معاشی خود کفالت کے بغیر نہیں ہو سکتی، علامہ اقبال کی فکر سے اظہار یکجہتی کا تقاضا ہے کہ سب پاکستانی ایک مستحکم اور خود مختار پاکستان کیلئے یک زبان ہوں اور فساد و انتشار کی قوتوں کے خلاف متحد ہوں۔