• news

مذاکرات ناکام، آج ملک گیر احتجاج ہو گا، خادم رضوی، قائدین کیخلاف بچے کی ہلاکت کا مقدمہ

اسلام آباد ( وقا ئع نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگار) حکومت اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کے درمیان دھرنا ختم کرنے کیلئے مذاکرات ناکام ہو گئے تحریک کے امیر علامہ خادم حسین رضوی نے راجہ ظفر الحق کی رپورٹ، منظر عام پر لانے اور ختم نبوت پر ایمان کے حلف کو اقرار نامہ میں تبدیلی کرنے کے ذمہ داروں کے خلاف ملک کے آئین اور شریعت کے مطابق کارروائی کرنے کا مطالبہ تسلیم نہ کئے جانے پر مذاکراتی ٹیم واپس آ گئی اپنے فیصل آباد میں دھرنے کو کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حافظ خادم حسین رضوی نے ملک گیر احتجاج موٹر وے سمیت شاہراہوں کو بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ تحریک کے ڈویژنل امیر عنایت الحق شاہ امیر تحریک فیصل آباد میں جمعہ کے اجتماعات میںاپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے۔نامہ نگار کے مطابق اسلام آباد میں حضرت امام حسین ؓ کے چہلم جلوس اور تحریک لبیک یا رسول اللہ کی ریلی کے سلسلہ میں انتظامیہ و ٹریفک پولیس کی ناقص حکمت عملی اور راستے بند کرنے کی وجہ سے شہر میں نظام زندگی مفلوج ہو گیا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے فیصل آباد سے زیرو پوائنٹ تک تمام راستوں کو کنٹینر لگا کر سیل کر دیا گیا تا ہم ریلی کے اسلام آباد پہنچنے پر مزید سخت اقدامات کئے جائیں گے۔آئی این پی کے مطابق تحریک لبیک یا رسول اللہ ؐ کے رہنما علامہ خادم حسین رضوی نے کہاجب تک وزیر قانون زاہد حامد کو برطرف نہیں کیا جاتا اس وقت تک مذاکرات نہیں کریں گے۔ ہمارا شکار زاہد حامد ہے اسے ہر حال میں شکار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا زاہد حامد کا جرم نا قابل معافی ہے ، جبکہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ کو قادیانیوں کی حمایت کرنے پر وزارت سے بر طرف کیا جائے۔ ہماری شرائط تسلیم نہ کی گئیں تو ہم اسلام آباد سے نہیں جائیں گے۔ اس موقع پر پیر افضل قادری نے کہا ہمارے کسی سے مذاکرات نہیں ہو رہے کسی کو مذاکرات کرنے ہیں تو پہلے زاہد حامد وزیر قانون کو برطرف کیا جائے ۔ تحریک لبیک یا رسول اللہ نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کے آبائی علاقے نارووال میں بھی بروز جمعہ احتجاجی مظاہرے کا اعلان کر دیا۔ اسلام آباد پولیس نے گزشتہ روز راستے بند ہو جانے کی وجہ سے انتقال کر جانے والے بچے کے والد کی درخواست پر تحریک لبیک یارسول اللہ پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی اور ان کی جماعت کے دیگر ذمہ داران کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا۔ بی بی سی کے مطابق پولیس نے ملزمان کو ابھی تک گرفتار نہیں کیا ۔ کورال سرکل کے سب ڈویژنل پولیس افسر چوہدری عبدالمجید نے بی بی سی کو بتایا سرگودھا کے رہائشی محمد بلال نے تھانہ کورال میں درخواست دی ہے ۔ اس نے احتجاج کرنے والوں کی منت سماجت کی کہ ان کے بچے کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے لہٰذا ان کو ہسپتال جانے کیلئے راستہ دیا جائے لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ چوہدری عبدالمجید کے مطابق درخواست پر کارروائی کرتے ہوئے تحریک لبیک کے سربراہ خادم حسین رضوی اور دیگر مظاہرین کے خلاف ضابطہ فوجداری کی دفعہ 322 کے تحت قتل بالسبب کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ تعزیرات پاکستان کے تحت یہ ناقابل ضمانت جرم ہے اور جرم ثابت ہونے پر اس کی سزا عمر قید ہے۔

ای پیپر-دی نیشن