پنشن رولز بنانے والے ارباب بست و کشاد
مکرمی! میں نے 22 سال بطور سائنس ٹیچر گورنمنٹ پبلک ہائی سکول وزیر آباد (گوجرانوالہ) میں فرائض انجام دئیے۔ پھر شو مئی قسمت پروموشن پر ہیڈ ماسٹر ہائی سکولز کی ڈیوٹی انجام دی۔ مقامی سیاستوں، دخل اندازیوں اور ریاست اور فیوڈلزم کی زیادتیوں، حکومت اور محکمہ کی لاپرواہی یا فرائض سے پہلو تہی کے سبب خود ہی اپنی جان، عزت اور مال کی حفاظت اور (مسلح کارروائیوں کی دھمکیوں کے پیش نظر میں نے 27 سال کی ملازمت کے بعد ریٹائرمنٹ لے لی میں درخواستیں دیتا رہا سیکرٹری ایجوکیشن کو کہ میرے والدین وزیرآباد میں اور میری بیوی لاہور وفاقی سکول میں ٹیچر ہیں مجھے لاہور، یا وزیرآباد کے کسی سکول میں ٹرانسفر کر دیا جائے لیکن یہ جائز کام کرنے والا کوئی نہ تھا 50 سال ملازمت کی۔ یہ معلوم تھا 15 سال بعد پنشن پوری بحال ہو جاتی ہے۔ ریٹائرمنٹ کو 18 سال ہو گئے ۔ عمر میری اب 25 دسمبر کو 68 سال ہو گی۔ یہ بڑا ہی ظالمانہ قانون ہے ختم کیا جائے عمر کی حد کیا ہے؟ ختم کریں۔ محکمہ ریاست کی ناکامی کی یہ سزا کہ گریجویٹی کم۔ پنشن کم، قانون تو یہ ہونا چاہئے تھا کہ اس قسم کے کیسز میں 60 سال تک ملازمت تک کے تمام فوائد بشمول تنخواہ/ الائوسنز پورے ملنے چاہئے۔
(محمد رشید اعوان40-F ملتان روڈ لاہور)