مقبوضہ کشمیرمیں گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے 5بھارتی فوجی ہلاک، 13زخمی گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے 5بھارتی فوجی ہلاک اور 13زخمی
سرینگر (اے این این ) مقبوضہ کشمیرمیں گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے 5بھارتی فوجی ہلاک، 13زخمی ہو گئے۔ بھارتی مظالم جاری،انت ناگ میں کریک ڈاو¿ن،گھر گھر تلاشی کے دوران 4 افراد گرفتار،سوپور،خانصاحب،چوکی بل اور پکھر پورہ میں تلاشیاں ،فوجی اہلکاروں کی گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ،خواتین اور بچوں پر تشدد، اہل علاقہ کا احتجاج،سوپور میں لاپتہ مزدور کی گولیوں سے چھلنی نعش برآمد۔تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی گاڑی گہری کھائی میں گرنے سے 5بھارتی فوجی ہلاک اور 13زخمی ہو گئے ہیں ۔دریں اثناء بھارتی فورسز نے اننت ناگ، پکھر پورہ ، سوپور اور خانصاحب میں وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن کے دوران رہاشی مکانوں کی توڑ پھوڑ کے علاوہ 4افراد کو حراست میں لیا۔فورسز کی زیادتیوں کے خلاف مقامی لوگوں نے کئی مقامات پر احتجاج کیا۔ دریں اثناءکل جماعتی حریت کانفرنس(ع) ، لبریشن فرنٹ،تحریک حریت ،مسلم لیگ اور تحریک مزاحمت نے اگلر معرکہ آرائی میں شہید ہوئے عسکریت پسندوں کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان ہی قربانیوں کی بدولت مسئلہ کشمیر کو جنوبی ایشیا کے دائمی امن و استحکام کیلئے ناگزیر سمجھا جارہا ہے۔اڑی میں مجاہدین کی شہادت پر لوگ سراپا احتجاج ہیں۔ کئی علاقوں میں لوگوں نے بھارتی فورسز کےخلاف احتجاج اور مظاہرے کئے۔ اس دوران لوگوں نے بھارتی فورسز پر پتھراو¿ بھی کیا جس کا جواب شیلنگ،لاٹھی چارج اور پیلٹ گنوں سے دیا گیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ۔وادی میں حالات کشیدہ ہیں جس کے باعث اہم کاروباری اور تجارتی مراکز بند رہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس ”ع“ گروپ کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر ایک فیصلہ کن مرحلے کے قریب ہے اور قربانیوں کے بدولت مسئلہ کشمیر کو جنوبی ایشیائی خطے کے دائمی امن واستحکام کے لئے ناگزیر سمجھا جارہا ہے۔ بیان میں انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر جو اس پورے خطے کے لئے ایک فلشں پوائنٹ بنا ہوا ہے اس کے حل میں تاخیر دونوں ہمسایہ جوہری اسلحہ سے لیس ممالک بھارت اور پاکستان کے لئے کسی بھی وقت تصادم آرائی کا سبب بن سکتا ہے۔ دوسری جانب بھارتی مذاکرات کار دنیش ورما کا دورہ کشمیر جاری ہے جبکہ حریت کانفرنس نے بھارتی مذاکرات کارسے بات چیت کا بائیکاٹ کردیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت کے مذاکرات کار دنیش ورما پیر کے روز سے سرینگر میں موجود ہیں اور وہ حریت کانفرنس سمیت کشمیری رہنماﺅں اور جماعتوں سے مذاکرات کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن حریت کانفرنس کے کسی رہنما نے بھی ورما سے ملاقات نہیں کی۔ حریت کانفرنس کے رہنماﺅںسید علی گیلانی، میرواعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور دیگر نے بھارتی مذاکرات کارکو مودی حکومت کا ڈھونگ قرار دیااور دنیش ورما سے ملنے یا مذاکرات کا بائیکاٹ کیا ہوا ہے۔علی گیلانی نے کہا بھارت کبھی مسئلہ کشمیر حل کرنے میں مخلص نہیں رہا۔مذاکراتکار کی آمد محض دکھاوا ہے۔یاسین ملک نے کہا کشمیری بھارتی فوجی طاقت یا کسی دھمکیوں کے باعث جدوجہد آزادی سے دستبردار ہوں گے اور نہ ہی مذاکرات کریں گے۔اس سے پہلے تین کشمیریوں کے قتل کے خلاف پلوامہ اور دیگر اضلاع میں دوسرے روز بھی ہڑتال جاری رہی۔ اور ہزاروں افراد نے بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرے کئے۔قابض فوج نے فائرنگ، لاٹھی چارج اور شیلنگ کرکے سینکڑوں مظاہرین کو متاثر اور متعدد کو گرفتار کرلیا۔
کشمیر