معروف سندھی ادیب ابراہیم جویو انتقال کرگئے ‘سینٹ میں خدمات کے اعتراف کی قرارداد منظور،سیاسی رہنماﺅں کا اظہار تعزیت
لاہور، کراچی، اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار +نوائے وقت نیوز + نمائندہ خصوصی)سندھ کے معروف ادیب، مفکر، سکالر ابراہیم جویو 102 سال کی عمر میں حیدر آباد میں انتقال کر گئے۔ وہ کچھ عرصے سے سانس کی بیماری میں مبتلا تھے۔ ابراہیم جویو ایم آر ڈی ، ون یونٹ اور سندھ کے ایشوز پر چلنے والی جدوجہد میں شانہ بشانہ رہے۔ انہوں نے سندھی اور انگریزی زبانوں کی 50 تصانیف اور 100 سے زائد کالم لکھے، ابراہیم جویو سندھی ادبی بورڈ اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے سیکرٹری کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔ ایوان بالا میں ابراہیم جویو کی خدمات کے اعتراف میں پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر سسی پلیجو نے قرارداد پیش کی جو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کر لی۔ ابراہیم جویوکے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی اور چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے ابراہیم جویو کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ان کی وفات سے جو خلا پیدا ہوا اس کو پُر کرنے میں وقت لگے گا۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان، وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود حسین قریشی نے وفات پر اظہار تعزیت کیا ہے۔ عمران خان نے کہا محمد ابراہیم جویو جیسی شخصیت کے بچھڑنے پر سندھ کے عوام ایک بڑے ادیب استاد سے محروم ہو گئی ہے۔ مخدوم شاہ محمود حسین قریشی، پی پی پی کے رکن قومی اسمبلی فریال تالپور نے اظہار تعزیت کیا ہے۔ پی پی پی سندھ کے صدر کے نثار احمد کھوڑو نے جنرل سیکرٹری وقار مہدی، نائب صدر راشد ربانی اور سیکرٹری وقار مہدی، نائب صدر راشد ربانی اور سیکرٹری اطلاعات نے بھی سندھی ادیب محمد ابراہیم جویو کے انتقال پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔
ابراہیم جویو انتقال