قائداعظم یونیورسٹی سے نکالے گئے بلوچ طلبا کی بحالی اور جرمانے واپس لینے کا فیصلہ
اسلام آباد (آن لائن) وزارت تعلیم ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ کی طرف سے نکالے گئے بلوچ طلباءکی بحالی سمیت دیگر طلباءکو کئے جانیوالے بھاری جرمانے واپس لینے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے ۔قائد اعظم یونیورسٹی میں 24سے زائد بلوچ طلباءکو بھاری جرمانے اور جامعہ سے بے دخل کرنے کے انتظامیہ کے عمل کے نتیجے میں گزشتہ ایک ماہ سے جامعہ میں پرسکون تدریسی عمل یقینی نہ بنایا جاسکاتھا۔وزارت تعلیم کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر تعلیم انجینئر بلیغ الرحمان نے بلوچستان حکومت اور رہنما¶ں کی طرف سے معاملہ اٹھانے پر ہائیر ایجوکیشن کمشن کو ہدایات دی ہیں جامعہ سے بے دخل کئے جانے والے بلوچ طلبہ کو واپس لینے سمیت احتجاجی طلباءپر بھاری جرمانوں کو ڈالا جانے والا اضافی بوجھ واپس لیا جائے جس پر ہائر ایجوکیشن کمشن کی طرف سے قائد اعظم یونیورسٹی انتظامیہ کوبلا کر معاملہ خوش اسلوبی سے حل کرنے کی ہدایات دے دی گئی۔ چیئرمین ہائر ایجوکیشن کمشن ڈاکٹر مختاراحمد وائس چانسلر قائد اعظم یونیورسٹی کی طرف سے بے دخل طلباءکی بحالی اور جرمانوں کی معافی بابت اختیار کرنے کی بات میں وزن نہیں ہے، وائس چانسلر کسی بھی جامعہ کا کلی بااحتیار عہدہ ہے جو انتظامی فیصلوں میں اپنے رائے مسلط کرنے کا مجاز ہے جامعہ کی سےنڈیکیٹ کا اجلاس بھی بلانا پڑے تو بلایاجائے جامعہ انتظامیہ کو ہداہات جاری کی ہیں کہ ہر صورت جامعہ میں پر امن تدریسی سرگرمیوں کی بحالی کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
قائداعظم یونیورسٹی