بلوچستان مختلف شعبوں میں پسماندگی کا شکار ہے: مولانا امیر زمان
کوئٹہ (اے این این)وفاقی وزیر پوسٹل سروسز مولانا امیر زمان نے کہا ہے کہ بلوچستان تاحال مختلف شعبوں میں پسماندگی کا شکار ہے اور یہاں پر رہنے والے عوام کو بنیادی سہولیات میسر نہیں بالخصوص پینے کے صاف پانی، تعلیم و صحت کی سہولیات قابل توجہ ہیں جبکہ عام لوگوں کی معاشی، سماجی ترقی کیلئے حکومت بلوچستان کے ساتھ ساتھ بین لاقوامی اداروں اور بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کا کردار نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکومت بلوچستان لوکل گورنمنٹ محکمہ منصوبہ بندی و ترقیات بلوچستان رورل سپورٹ پروگرام، رورل سپورٹ پروگرام نیٹ ورک، نیشنل رورل سپورٹ پروگرام کے اشتراک اور یورپین یونین کی مالی معاونت سے صوبے کے آٹھ اضلاع میں شروع کئے گئے بلوچستان رورل ڈویلپمنٹ فار کمیونٹی ایمپاورمنٹ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے یورپین یونین کے سفیر جین فرانکوئیس کوئین صوبائی و زراء ڈاکٹر حامد خان اچکزئی، سردار مصطفی خان ترین، عبیداللہ جان بابت، سنیٹر نوابزادہ سیف اللہ مگسی،سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، رکن صوبائی اسمبلی میر جان محمد جمالی، سابق سنیٹر ثناء بلوچ، سابق وفاقی وزیر زبیدہ جلال، سیکرٹری منصوبہ بندی وترقیات اسفند یار کاکڑبلوچستان رورل سپورٹ پروگرام کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نادر گل بڑیچ، چیف ایگزیکٹو آفیسر این آر ایس پی راشد باجوہ، رورل سپورٹ پروگرام نیٹ ورک کے شعیب سلطان خان، سی ای او آرایس پی این کے شان دانہ خان نے بھی خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے جہاں ترقی کے حوالے سے مختلف مسائل ا ور رکاوٹوں کا سامنا ہے اور ترقیاتی اہداف کے حصول کیلئے حکومت بلوچستان اور بین الاقوامی ترقیاتی اداروں کے ساتھ مختلف شعبوں میں کام کرنے والی غیر سرکاری سماجی تنظیموں کو بھی ترجیحی بنیادوں پر بلوچستان میں سماجی، معاشی اور دیہی ترقی کیلئے اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔