.ڈی آئی خان: پولیس نے دھمکیاں دیکر اپنی مرضی کا بیان دلوایا: متاثرہ لڑکی
ڈیرہ اسماعیل خان(صباح نیوز)ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی کی بے حرمتی کے کیس میں متاثرہ لڑکی نے عدالت میں دوبارہ بیان ریکارڈ کرادیا جس میں اس کا کہنا تھا کہ پولیس نے اس پر دبا ئوڈال کر اپنی مرضی کا پہلا بیان دلوایا۔متاثرہ لڑکی کا کہنا ہے کہ پولیس نے اسے دھمکیاں دیں کہ اگر اس کی مرضی کے مطابق بیان نہ دیا تو اس کے بھائی اور رشتے داروں کے خلاف مقدمہ درج کردیں گے۔ لڑکی نے کہا پولیس اسے دھمکیاں دیتی تھی جس کی وجہ سے عدالت میں پہلے درست بیان نہ دے سکی۔متاثرہ لڑکی نے عدالت میں جمع کرائے گئے دوسرے بیان میں بتایا تفتیشی افسر چمن شاہ مجھے کہتا تھا تمہارے کپڑے گلی میں نہیں اتارے گئے بلکہ گھر میں اتارے گئے ہیں اور اس میں ملزم سجاول ملوث نہیں تھا ۔ متاثرہ لڑکی نے بیان میں بتایا تفتیشی افسر چمن شاہ گالیاں نکالتا تھا اور ماں کو مقدمہ چلانے سے منع کرتا تھا اور بولنے نہیں دیتا تھا۔دوسری جانب لڑکی کی بے حرمتی کے واقعے پر پی ٹی آئی کے دو رہنمائوں ایم این اے دائود کنڈی اور صوبائی وزیر علی امین گنڈا پور کے درمیان لفظوں کی جنگ جاری ہے ۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے دائود کنڈی نے الزام عائد کیا کہ معصوم لڑکی کی بے حرمتی کرنے کے کیس میں علی امین گنڈا پور ملوث ہیں اور وہ ملزمان کی حمایت کر رہے ہیں۔ دائود کنڈی نے یہ بھی الزام لگایا کہ عمران خان علی امین گنڈا پور سے خوف زدہ ہیں کیونکہ علی امین کے کالعدم تنظیموں کے ساتھ تعلقات ہیں۔دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے کہا کہ دائود کنڈی کا دماغ عائشہ گلالئی کی طرح خراب ہو چکا ہے، سب جانتے ہیں کہ کالعدم تنظیموں نے مجھے دھمکیاں دی ہیں اور مجھ پر حملے ہوئے ہیں۔آئی جی خیبر پی کے نے کہا کہ کیس کی تفتیش آخری مرحلے میں ہے۔ 9میں سے 8ملزم پکڑ لئے ہیں۔ واقعے میں غفلت برتنے پر ایس ایچ او بشارت خان کو لائن حاضر کر دیا گیا۔ تحقیقات تفتیشی ٹیم کے سپرد کر دی گئیں۔