اپوزیشن نواز شریف سے جان چھڑانا چاہتی ہے: جاوید ہاشمی
ملتان (سپیشل رپورٹر) سینئرسیاستدان مخدوم جاویدہاشمی نے کہا ہے کہ احتساب سیاستدانوں، جرنیلوں، ججوں سب کا ہونا چاہیے، موجودہ بحران کا حل جمہوریت کے بغیرممکن نہیں ہے، بحران سے نکلنے کا صرف ایک ہی فارمولا عام انتخابات کا مقررہ وقت پر ہونا ہے، عمران خان قبل از وقت الیکشن کیلئے کوشاں ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ نواز شریف رات کو سوئیں اور صبح نہ اٹھیں، جسٹس کھوسہ نے بہت سے فیصلے کئے، اللہ انہیں اچھا فیصلہ کرنے کی بھی توفیق دے، صحافیوں نے آزادی قلم کیلئے قربانیاں دیں، پاکستان صحافیوں کیلئے خطرناک ممالک میں شامل ہے ۔ پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس(دستور)کے اعزاز میں ملتان پریس کلب میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے مزید کہا جمہوریت میں خامیاں ہیں لیکن آمریت سے بہتر ہے، ججز کے پاس طاقت ہے وہ جس کے ساتھ جوچاہیں کردیں لیکن عدالتیں ہر کسی کیلئے تختہ دار کھڑا نہ کریں، ایم کیو ایم کو یکجا کرکے پرویز مشرف کو سربراہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے اوراپوزیشن جماعتیں نواز شریف سے جان چھڑانے پر لگی ہوئی ہیں، انہوں نے کہا کہ ملک میں صحافیوں نے آزادی قلم کیلئے قربانیاں دیں، مارشل لاء اور سول حکومتیں آزادی رائے پر پابندی لگاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو سیاستدان اقتدار میں نہیں ہوتا وہ مارشل لاء کی دعائیں کرتا ہے لیکن آمر کو کوئی لیڈر نہیں مانتا سیاستدان کو مرنے کے بعد بھی لیڈر مانا جاتا ہے۔ اسٹیبلشمنٹ 5 چھ مہینے میں سیاسی جماعت بنادیتی ہے جو ملک میں آکر تباہی مچاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ ٹرائل کورٹ نہیں ہے، سپریم کورٹ نواز شریف کے ساتھ جو کرے گی ناجائز ہوگا۔ سپریم کورٹ سے کیسے فیصلے آتے ہیں مجھے معلوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاستدانوں کو اقتدار میں لاکر چلنے نہیں دیا جاتا میرا اسٹیبلشمنٹ سے کوئی جھگڑا نہیں آمر کو کرسی سے اترنے کے بعد کوئی جانتا تک نہیں، کراچی کا حال جنہوں نے خراب کیا وہی ٹھیک کر سکتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا شریف خاندان سے ذاتی تعلق ہے لیکن جب بھی نواز شریف پر مشکل آتی ہے میں ہی کھڑا ہوتا ہوں آ ج بھی ان کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے کوئی بولے نہ بولے میں ساتھ دوں گا صرف یہی نہیں بلکہ تمام سیاستدانوں کے ساتھ صحافیوں کا بھی وکیل ہوں، انہوں نے کہا کہ اپوزیشن بحران پیدا کرنا چاہتی ہے جبکہ عمران خان کو بہت کچھ سکھانے کی کوشش کی لیکن وہ کچھ سیکھ نہیں پائے۔ اگر وہ آئین کی 4 شقیں سنادیں میں سیاست چھوڑ دوں گا، عمران خان کے ساتھ مفاد پرست شامل ہو رہے ہیں۔ جمہوریت کے بغیر ملک نہیں چل سکتا جمہوریت کو چلنے دیا جائے۔ اسی طرح عدلیہ کو بھی آزادی سے فیصلے کرنے کے مواقع دیئے جائیں نظام کو چلنے دیا جائے۔ جنرل (ر ) طارق کا فارمولا قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا آنکھوں سے دیکھ رہا ہوں کہ بھٹو کو کیسے پھانسی ہوئی، بگٹی کیسے مارا گیا اور پانچ سال تک افتخار چوہدری نے کس کے اشاروں پر میری ضمانت نہیں ہو نے دی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی ایف یو جے (دستور) کے صدر حاجی نواز رضا نے کہا کہ مخدوم جاوید ہاشمی نے جمہوریت کیلئے ایک طویل جنگ لڑی جس کی پاکستانی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، وہ زیرک سیاستدان اور جنوبی پنجاب کی پہچان ہیں، ملکی سیاسی امور میں ان کا کردار ناقابل فراموش ہے۔ تقریب سے پی ایف یو جے(دستور) کے سیکرٹری جنرل سہیل افضل خان، سرپرست اعلی ایم یوجے رائوشمیم اصغر، صدر ایم یوجے (دستور) اشفاق احمد، نوید انجم شاہ، ممتاز نیازی ودیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ اس موقع پر تقریب میں پی ایف یو جے (دستور) کے عہدیدران شکیل الرحمن حر، میاں منیر، راجہ مہتاب اشرف، طارق سعید، نعیم طاہر، طارق ابوالحسن، احتشام ایس قریشی، رضوان بھٹی، مغیث، محسن رضا خان، کراچی یونین آف جرنلسٹس کے افضل محسن، ہمایوں عزیز، مقصودیوسفی، نصراللہ چوہدری، حامد الرحمن، ثاقب صغیر، صہیب احمد، راولپنڈی اسلام آباد یونین آف جرنلسٹس کے مظہراقبال، خاورنواز، پنجاب یونین آف جرنلسٹس کے حامد ریاض ڈوگر، عبدالرحیم بھٹہ، یٰسین خان، رضوان خالد، اصغر چوہدری، سعیدآسی، خواجہ فرخ، تاثیرمصطفی، ہزارہ یونین آف جرنلسٹس محمد ظاہر، راجہ منیرخان، محمدفرید، محمدیاسر، ملتان یونین آف جرنلسٹس کے، ندیم حیدر، خالدچوہدری ، خلیل بھٹی، فیصل کریم، عباس قریشی، محمد عبداللہ، امجد بھٹی، آزادکشمیر یونین آف جرنلسٹس کے راشد نذیر، فیصل آباد یونین آف جرنلسٹس کے سجاد حیدر، رانا آصف، سلیم شاہد، حامد رفیق، نسیم شاہ، ضیاء شاہد، بہاولپور یونین آف جرنلسٹس کے انورگراول، سید عاصم اختر، نصیراحمد ناصر، ریاض بلوچ، سعید احمد، جنید نذیرناز، رحیم یارخان یونین آف جرنلسٹس کے جاوید عباسی، عمران مقصود، حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کے محمد حفیظ عابد، مرزاخان، فرحان آفندی ودیگر بھی موجود تھے۔