• news

ہارٹی کلچر ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی میں کروڑوں کے غبن کا انکشاف

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں آڈٹ حکام نے انکشاف نے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان میں جعلی ڈگریوں پر بھرتی ہونے والے 14سے 10سال تک نوکری کرتے رہے، جس سے قومی خزانے کو 95کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا، وزارت تجارت کے ذیلی ادارے پاکستان ہارٹی کلچر ڈویلپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ کمپنی میں کروڑوں روپے کا غبن ہوا ، ذمہ دار کو پیپلز پارٹی کے پچھلے دور حکومت میں بشیر حسین کو پی ٹی سی ایل سے ڈیپوٹیشن پر پی ایچ ڈی ای سی میں سی ای او تعینات کیا گیا، وزارت حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ بشیر حسین کے خلاف ایف آئی اے تحقیقات کر رہا ہے، کمیٹی نے ایف آئی اے سے 27نومبر کو رپورٹ طلب کرلی،۔پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس جمعرات کو کنوینئر کمیٹی شفقت محمود کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں وزارت تجارت و ٹیکسٹائل کے مالی سال 2015-16کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا کمیٹی کنوینئر شفقت محمود نے کہا کہ 14سال نوکری کرنے والے کو بھی نہیں پکڑا گیا، یہ کیسا نظام ہے، اداروں میں ”انی پئی اے“، اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے آڈٹ اعتراض میں آڈٹ حکام نے انکشاف کیا کہ پریمیم کلیکشن میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگی ہوئی ہے آڈٹ حکام نے این آئی سی ایل کے آڈٹ اعتراض میں انکشاف کیا کہ خالی جگہ کو کرایہ پر نہ دینے سے سالانہ 11کروڑ سے زائد کا نقصان ہو رہا ہے، این آئی سی ایل حکام نے کمیٹی کو اس پر بتایا کہ 16 میں سے 3فلور این آئی سی ایل کے پاس ہیں، ہمارے ضرورت تین فلور ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن