حکومتی اتحادی، باہمی گروپ بندی، ایم ایم اے کے قیام میں حائل
اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے متحدہ مجلس عمل کا قیام ایک ماہ کیلئے موخر ہو گیا ہے۔ سٹیرنگ کمیٹی کا ایک اور اجلاس ہو ا جس کے بعد دسمبر 2017ء کے وسط میں دینی جماعتوں کی قیادت میں اجلاس طلب کیا جائے گا جس میں متحدہ مجلس عمل کے قیام کا باضابطہ اعلان متوقع ہے۔ سٹیرنگ کمیٹی نے دو اجلاسوں میں اپنا ہوم ورک مکمل کر لیا تھا۔ اس کی رپورٹ دینی جماعتوں کے سربراہوں کے اجلاس میں پیش کی گئی۔ اگرچہ دینی جماعتوں کے اتحاد کی خواہش تمام دینی جماعتوں میں پائی جاتی ہے لیکن دینی جماعتوں کی باہمی گروپ بندی اور دو جماعتوں کی دو مختلف حکومتوں کا حصہ بنے رہا متحدہ مجلس عمل کے قیام کی راہ میں حائل ہے۔ دینی جماعتیں ایک ہی مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کی بجائے اس مکتبہ فکر کی نمائندہ جماعت کو نمائندگی دینا چاہتی ہیں جبکہ مولانا ابوالخیر زبیر، مولانا انس نورانی کی جماعت کو ایم ایم اے میں نمائندگی دینے کی مخالفت کر رہی ہے۔