سہانے مستقبل کے لئے بیرون ملک جانے والے گجرات کے5 دوست بھی تربت میں قتل
تربت/ راولپنڈی/ گجرات (ایجنسیاں+ نامہ نگار) بلوچستان کے ضلع تربت میں پنجاب کے ضلع گجرات سے تعلق رکھنے والے 5 دوستوں کی گولیوں سے چھلنی نعشیں برآمد ہوئیں۔ لیویز ذرائع کے مطابق تربت کے علاقے تاجابان میں لیویز فورس معمول کی گشت پر تھی کہ ایک ویران مقام سے 5 افراد کی نعشیں برآمد ہوئیں جنہیں شناخت کیلئے ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ لیویز ذرائع کے مطابق مذکورہ نعشیں ضلع کے دوردراز علاقے تاجبان میں جھاڑیوں سے برآمد ہوئیں۔ لیویز ذرائع کے مطابق مقتولین کی شناخت عثمان قادر، دانش علی، بدر منیر، ثاقب اور قاسم کے نام سے کی گئی جن کا تعلق گجرات سے ہے۔ واقعہ کے بعد سکیورٹی فورسز کی جانب سے علاقے میں سرچ آپریشن کا آغاز کردیا گیا۔ رواں ہفتے تربت سے نعشیں ملنے کا یہ دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 15 نومبر کو بھی ضلع تربت سے 30 کلو میٹر دور بلیدہ کے پہاڑی علاقے سے 15 افراد کی نعشیں ملی تھیں جنہیں گولیاں مار کر قتل کیا گیا تھا۔ یہ تمام افراد مزدور پیشہ تھے اور ان کا تعلق پنجاب سے تھا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری نے کہاہے کہ تربت میں مزید 5 افراد کے قتل کا واقعہ انسانیت سوز اور بلوچی روایات کے منافی ہے۔ بزدل دہشتگرد معصوم اور نہتے لوگوں کا خون بہا رہے ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق یہ 5 افراد بھی ایران کے راستے یورپ جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ صوبائی حکومت کے ترجمان نے بتایا کہ انہیں دو روز قبل قتل کیا گیا۔ انتظامیہ کے ایک سینئر اہلکار نے کہا ہے کہ یہ علیحدگی پسندوں گروپوں کا کام لگتا ہے۔ گجرات سے نامہ نگار کے مطابق پانچوں نوجوان آپس میں دوست تھے جن میں سے چار نوجوان ایک ہی گائوں سے ہے۔ دانش، قاسم، ثاقب، عثمان قادر ایک ہی گائوں کھوڑی رسولپور کے رہائشی ہیں اور ایک نوجوان بدر منیر نواحی گائوں کسوکی جلالپورجٹاں کا بتایا جاتا ہے پانچوں نوجوانوں کی ہلاکت کی اطلاع ملنے پر پورے گائوں میں صف ماتم بچھ گئی خواتین اور رشتے دار آہ زاری بین کرتے رہے مرنیوالا دانش دو بہنوں کا اکلوتا بھائی ہے دانش ایک سال قبل ہی پاک فوج میں بھرتی ہوا تھا جو نوکری چھوڑ کر سہانے مستقبل کیلئے بیرون ملک جا رہا تھاجبکہ عثمان قادر پانچ بہنوں کا اکلوتا بھائی،قاسم کی دو بہنیں، پانچ بھائی ہیں، ثاقب پانچ بھائی اور ایک بہن تھی مرنیوالے پانچوں نوجوانوں کی عمریں 18سے 28سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں۔ پانچوں نوجوان گائوں کے رہائشی ایجنٹ کے ذریعے ایک لاکھ 60،60ہزار روپے دے کر گئے تھے جنہوں نے کوئٹہ پہنچ کر پہلی سیلفی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی تھی مرنیوالے پانچوں نوجوانوں کے جسدخاکی آج 19نومبر کو انکے آبائی علاقے میں پہنچیں گے۔ دوسری جانب سابق صدر آصف علی زرداری نے تربت میںدوسری بار پانچ افراد کی لاشیں ملنے پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ رواں ہفتے 15 افراد کو اسی طرح بیدردی سے قتل کیا گیا تھا۔ ضروری ہوگیا ہے کہ ان واقعات کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرائی جائے۔ زرداری نے کہا کہ متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی ان کے دکھ درد کو اچھی طرح سمجھتی ہے۔