ڈیڈ لائن ختم، زمبایوین صدر موگابے استعفے پر مشروط آمادہ، مواخذے کا ڈرافٹ تیار
ہرارے (نوائے وقت رپورٹ اے ایف پی+ بی بی سی) زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے کو مستعفی ہونے کیلئے دی گئی ڈیڈ لائن ختم ہو گئی غیر ملکی خیبر ایجنسی کے مطابق حکمران جماعت نے صدر موگابے کیخلاف مواخذے کا ڈرافٹ تیار کرلیا۔ صدر موگابے نے 15 سال میں ملکی معیشت کو شدید نقصان پہنچایا۔ رابرٹ موگابے نے استعفیٰ دینے پر مشروط آمادگی ظاہر کی ہے فوج نے زیادہ تر شرائط پوری کرنے کی حامی بھری ہے۔ شرائط میں موگابے اور اہلیہ کیلئے استثنیٰ اور جائیداد ضبط نہ کرنا شامل ہے۔ طلباءصدر مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ موگابے مواخذے کا عمل آج سے شروع ہوگا۔ پارٹی کے ایک مرکزی رہنما لوومور مٹو کے نے امریکی خبررساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ سے گفتگو کرتے ہوئے صدر موگابے کے خطاب کو ”حیران کن“ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب ان کےخلاف مواخذے کی کارروائی یقینی ہے۔ برطانیہ نے کہا وہ عوام اور پارٹی کی حمایت کھو چکے۔ یہ بات وزیراعظم تھریسامے کے ترجمان نے کہی۔ زمبابوے کے صدر رابرٹ موگابے نے اپنی سیاسی جماعت اور فوج کے کہنے کے باوجود ٹی وی پر قوم سے خطاب میں اپنے منصب سے مستعفی ہونے کا اعلان نہیں کیا ہے۔ زمبابوے میں اس بات پر سیاسی بحران ہے کہ صدر رابرٹ موگابے کا جانشین کون ہو گا۔حکمران جماعت زمبابوے افریقن نیشنل یونین پیٹریاٹک فرنٹ (زانو پی ایف) کے ایک رکن اسمبلی نے بتایا کہ چونکہ موگابے نے اب تک خود استعفیٰ نہیں دیا لہٰذا (آج) منگل کوپارلیمنٹ میں ان کے مواخذے کی تحریک پیش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ مواخذے کی تحریک کی منظوری کے لئے پارلیمنٹ سے سادہ اکثریت کی حمایت درکار ہوگی جس کے بعد ایک تحقیقاتی کمیٹی قائم کی جائے گی جو اپنی رپورٹ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو پیش کرے گی۔ آرمی چیف نے بحران پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیا ہے۔ نائب صدر ایمرسن کا موگابے سے رابطہ ہے، جلد وطن واپس آجائیں گے۔
موگابے
موگابے/ ڈین لائن