حکومت ہر شعبے میں ناکام، ملک کو خطرے میں ڈال دیا: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت ہر شعبے میں ناکام ہوگئی ہے اور اس نے پاکستان کے جغرافیہ کو بھی خطرے میں ڈال دیا ہے۔ حکومت کنٹینر کے پیچھے چھپنے کی کوشش کر رہی ہے مگر اس سے مسائل حل ہونے کی بجائے مزید گھمبیر ہورہے ہیں۔ اربوں روپے خرچ کر کے اقتدار کے ایوانوں میں پہنچنے والے عوام پر ٹیکس لگاتے اور ظالمانہ بل وصول کرتے ہیں اور پھر کھربوں کی کرپشن کر کے دولت کو بیرون ملک منتقل کر دیتے ہیں۔ سپریم کورٹ سے استدعا ہے کہ جس طرح نوازشریف کو سزا ہوئی، اسی طرح پانامہ سکینڈل میں ملوث دیگر 436 لوگوں کو بھی کٹہرے میں کھڑا کیا جائے اور ان کی کرپشن کی تحقیقات کے لیے بھی جے آئی ٹی بنائی جائے۔ نیب نے اگر لٹیروں کو نہیں پکڑنا تو وہ کس مرض کی دوا ہے۔ نیب کے پاس 150 سے زائد کرپشن کے میگا سکینڈلز ہیں، ان کو کھولا جائے تاکہ بڑے مگر مچھوں کا بھی احتساب ہوسکے۔ راجہ ظفر الحق مجرموں کو چھپانے کی بجائے اللہ کے لیے گواہی دیں اگر وزیر قانون ختم نبوت فارم سے حلف نامہ ختم کرنے کی سازش میں ملوث ہے تو اسے فارغ کیا جائے اور سزا دی جائے، یہ اسلام آباد اور پنڈی میں بیٹھے لوگوں کا نہیں پوری قوم کا مطالبہ ہے۔ اسلام آباد اور پنڈی کے عوام کی پریشانیوں کی اصل ذمہ دار حکومت ہے جو وعدے کے باوجود 28 دن گزر نے کے بعد بھی ختم نبوت کے فارم سے حلف نامہ نکالنے کے مجرموں کو سامنے نہیں لائی۔ پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے کوئٹہ میں ”تعمیر پاکستان میں خواتین کا کردار“ کے موضوع پر ہونے والے سیمینار میںکیا۔ سراج الحق نے کہاکہ پاکستان میں جو بھی حکومت میں آتا ہے ، اس کے بینک بیلنس میں بے پناہ اضافہ ہوجاتا ہے۔ اندرون و بیرون ملک عالی شان بنگلے اور محل بنا لیتے ہیں ان سے کوئی نہیں پوچھتا کہ انہیں قارون کا خزانہ کہاں سے ملا ہے۔ حکومت میں آنے والے عالمی سامراجی قوتوں کے غلام اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کے آلہ کار عوام کا استحصال کرتے ہیں۔ ہم چوہدریوں ، وڈیروں اور جاگیرداروں کے ظلم و جبر پر مبنی اس نظام سے بغاوت کا اعلان کرتے ہیں۔ ہمارے نزدیک عام آدمی کے استحصال کا یہ نظام مردہ باد ہے۔ ہم صرف اللہ اور اس کے رسول کے عدل و انصاف کے نظام کو زندہ باد کہتے ہیں اور اسی نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ نام نہاد جمہوریت عوام کے ساتھ ایک سنگین مذاق ہے۔ غریب عوام کے کندھوں پر سوار ہو کر اقتدار کے ایوانوں میں پہنچنے والے قومی وسائل پر صرف اپنا حق سمجھتے ہیں۔ غریب عوام تعلیم، صحت، روزگار اور چھت جیسی بنیادی ضروریات سے محروم ہیں۔
سراج الحق