پاکستانی ثقافتی موسیقی میلہ پیرس میں ختم
پیرس (صاحبزادہ عتیق سے) دو روزہ پاکستانی ثقافتی اور علاقائی موسیقی میلہ گزشتہ روز پیرس میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا ہے۔ میلے میں پاکستانی دستکاریوں کے نمونے اور علاقائی ثقافت پر مبنی دستاویزی فلمیں، بچوں کیلئے پاکستانی ثقافت سے متعلقہ تربیتی پروگرام اور پاکستان کی روائتی اور علاقائی موسیقی بھی پیش کی گئی تھی۔ میلے کا انعقاد ہاﺅس آف ورلڈ کلچرل اور سفارت خانہ پاکستان نے مشترکہ طور پر پیرس کے اعلی ترین تھیٹر دی لا ویل اسپیس پیری کارڈین میں کیا تھا۔ سفیر معین الحق نے کہا کہ یہ پروگرام پاکستان کی آزادی کے ستر سال مکمل ہونے کے سلسلے میں منعقد کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس میلے میں پاکستانی ثقافتی تنوع، صوفی و لوک موسیقی روایات، فنون لطیفہ اور ثقافتی میدان میں کی جانے والی ترقی کو فرانس میں متعارف کروایا گیا ہے۔ پاکستانی چودہ رکنی گلوکاروں و موسیکاروں کا وفد جن کا تعلق بلوچستان، گلگت بلتستان اور سوات سے ہے خصوصی طور پر اس میلے میں شرکت کرنے کیلئے فرانس پہنچا تھا۔ پاکستان کے ان گلوکاروں و موسیقاروں میں چار سدہ سے تعلق رکھنے والے استاد زین اللہ جان بھی شامل تھے جنہوں نے اپنے 130 سالہ پرانے ستار کے ساتھ میلے میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ اس کے علاوہ سوروز بجانے والے عبدالواحد جن کا تعلق مکران سے ہے، ریاض حسین اور ان کے بھائی خادم حسین جن کا تعلق سوئی سے ہے نے دمبورہ اور سوروز کے ذریعے اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔ عابد کریم اور ان کے ہمنوا جناب گلبہار شاہ جن کا تعلق ہنزہ سے ہے نے رباب بجانے کا شاندار مظاہرہ کیا۔ محترمہ امرین اور مہر انگیز جن کا تعلق چترال سے ہے نے جھاربہ بجا کر مہمانوں کو خوب لطف اندوزکیا۔ اس دو روزہ میلہ کا انعقاد اسپیس پیری کارڈین جو کہ 18ویں صدی کے ابتدائ سے موسیقی اور ثقافت کیلئے کام کر رہا ہے میں کیا گیا تھا۔