حافظ سعید کی نظربند ی ختم کرنے سے بیرونی امداد بند ہونے کا خدشہ ہے: وفاقی حکومت
لاہور( اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے ریویو بورڈ کے رو برو جماعت الدعوہ ٰ کے امیر حافظ سعید کوتیس روز کی نظربندی ختم ہونے پر پیش کیا گیا، جسٹس عبدالسمیع خان کی سربراہی میں جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عابد عزیز شیخ پر مشتمل ریویو بورڈ نے سماعت کی۔ پنجاب حکومت نے حافظ سعید کی نظربندی میں توسیع دینے کی استدعا کی، اس سے قبل حافظ سعید کی نظر بندی میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی تھی جبکہ حافظ سعید کے وکلا ء نے نظر بندی کو ختم کرنے کی استدعا کی، وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ جنوری میں نیشنل سیکورٹی کا اجلاس پاکستان میں ہونے جا رہا ہے،حافظ سعید کی نظر بندی کے ختم ہونے سے بیرونی امداد بند ہو جانے کا خدشہ ہے لہذا حافظ سعید کی نظر بندی میں توسیع کی جائے،ریویو بورڈ نے قرار دیا کہ ایک سال سے زیادہ کسی کو نظر بند نہیں رکھا جا سکتا، ریویو بورڈ نے حکم دیا کہ وفاقی محکمہ خزانہ امداد بند ہونے سے متعلق ریکارڈ آج بروز بدھ تک پیش کیا جائے۔ حافظ سعید کی پیشی کے موقع پر لاہور ہائی کورٹ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے، حافظ سعید کی ہائی کورٹ آمد پر کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، پولیس کی اضافی نفری ہائی کورٹ کے اندر اور باہر تعینات رہی۔ عدالت کے اندر وکلا ء کے سوا کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔