الیکشن ایکٹ کے نفاذ نے کرپٹ پریکٹس کے دروازے کھول د یئے ہیں،کنور دلشاد
اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)وفاقی حکومت اور اپوزیشن نے باہمی اشتراک سے کاغذات نامزدگی کے فارم سے مالی گوشواروں ،دوہری شہریت کا کالم اور حلف نامہ حذف کروا دیا ہے۔کاغذات نامزدگی کی طرح اثاثوں کی تفصیلات کے فارم کے فارم کو بھی الیکشن ایکٹ 2017کا حصہ بنا کر امیدواروں کو غیر ممالک میں آف شور کمپنیاں بنانے ،مالی بے ضابطگیوں اور کرپشن کرنے کے لئے محفوظ ترین راستہ فراہم کر دیا ہے ، ان ترامیم سے دوہری شہریت والے ارکان بھی فوجداری مقدمات سے بچ نکلیں گے ان خیالات کا اظہار نیشنل ڈیموکریٹک فائونڈیشن کے چیئرمین کنور محمد دلشاد نے صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017کی آڑ میں کاغذات نامزدگی فارم کو بے اثر کر دیا گیا ہے جسے ہر صورت عدالت میں چیلنج ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جن کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپناے کے جرم میں نواز شریف کو آرٹیکل 62(1)الف ، عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 99ایف، عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 12،اور عوامی نمائندگی ایکٹ 76کی دفعہ 78کے تحت تا حیات نا اہل قرار دیا گیا تھا انہیں کاغذات نامزدگی فارم سے خارج کر دیا گیا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومت نے عوامی نمائندگی ایکٹ 76کی دفعہ 42Aاور سینیٹ ایکٹ 75کی دفعہ 25Aجی کے تحت ارکان پارلیمنٹ ہر سال اپنے اثاثہ جات کی تفصیل الیکشن کمیشن آف پاکستان کو جمع کروانے کے پابند ہیں انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017کے نفاذ نے آئندہ انتخابات میں کرپٹ پریکٹس کے دروانے کھول دئے ہیں۔