مشترکہ مفادات کونسل کے آئندہ اجلاس میں بجلی منافع پر معاہدہ ہو گا: پرویز خٹک
پشاور (بیورو رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں صوبہ کے بیشتر مسائل حل کرادئیے ہیںوزیر اعظم نے صوبہ کے 34 ارب روپے 10 دسمبر تک دینے کا وعدہ کرلیا ہے 11 دسمبر کے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں اے جی این قاضی فارمولے کے مطابق بجلی کے خالص منافع پر معاہدہ ہوگا جس سے بجلی کا سالانہ منافع150 ارب روپے تک پہنچ جائے گا۔ بجلی کی آمدن میں92 ارب روپے صوبہ پہلے وصول کرچکا ہے چشمہ رائٹ بینک کینال کامنصوبہ وفاق سے منظور کرلیا ہے صوبہ میں جہاں جہاں گیس نکلے گی وفاقی حکومت اس میں صوبہ کی بھرپور مدد کرے گی اورسوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ اس پر خرچہ کرے گی جبکہ صوبہ کا کچھ خرچ نہیں ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے اکبر پورہ ، کنڈر ، ترخہ اور ڈاگ بے سود میں شمولیتی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ایم پی اے میاں خلیق الرحمن ، ضلع ناظم لیاقت خٹک ، ملک علی خان، ڈاکٹر ہدایت ، حیدر علی باچا ، ملک سہیل، اسرار نبی، حسین احمد خٹک اور دیگر نے بھی جلسوں سے خطاب کیا۔اکبر پور میں ملک علی خان، نائب ناظم ترخہ ریاض علی شاہ، ملک فیصل، افتخار غنی نے اے این پی، کنڈر میں سید حیدر علی باچا نے مسلم لیگ ن کے ناظمین، نائب ناظمین اور عہدیداروں جبکہ ترخہ میں جنرل کونسل ملک سہیل، میاں عمر دراز نے اپنے خاندان اور ساتھیوں سمیت تحریک انصاف میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے تحریک میں نئے شامل ہونے والوں کا خیرمقدم کیا اور ان کو پی ٹی آئی کی ٹوپیاں پہنائی۔ جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے پرویز خٹک نے کہا کہ صوبے کو بجلی کے منافع کا چھ اربے روپے منافع ملتا تھا۔ صوبے نے کیس لڑا اور اب اے جی این قاضی فارمولے کے تحت یہ ڈیڑ ھ سو ارب تک پہنچ جائے گا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ صوبے میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کی سڑکوں جی ٹی روڈ ، نوشہرہ مردان روڈ، ہزارہ موٹر سمیت تمام سڑکوں پر این ایچ اے کام شروع کرنے والی ہے۔انھوں نے کہا کہ جی ٹی روڈ بھی ایس ڈی پی میں آچکا ہے اور صوبے کی تمام سڑکوں پر کام ہوگا۔ اور پشاور سے ڈی آئی خان دوہری سڑک پر کام ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ٓائندہ د س سالوں میں صوبے کانقشہ بد ل جائے گا۔ اسلام آبا دھرنے کے حوالے سے ا نہوں نے کہا کہ ایک دینی مسئلے کوچھیڑاگیا جس سے دل آزاری ہوئی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر رپورٹ شائع کروائیں اوراس میں جو لوگ ملوث تھے۔ ان کوبے نقاب کیا جائے اوران کو قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرسکے۔انھوں نے کہا کہ مولانا سمیع الحق کے ساتھ اتحاد اس لیے کیا کہ مولانا سمیع الحق نے ہمیشہ تحریک انصاف کی حکومت کو پوری سپورٹ دی خصوصاً پولیو اور دینی مسائل کے حوالے سے اہم کردار ادا کیا۔ وہ ایک بہت بڑے عالم اور بہت بڑے دینی مدرسے کے مہتمم ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تحریک انصاف عمران خان کی قیادت میں رشوت اور لوٹ مار کے خلاف جدوجہد کررہے ہیں۔ طاقتور ترین ڈاکو حکمران کو کرسی سے اُتارنا ایک تاریخی کارنامہ ہے۔ آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف نہ صرف خیبر پی کے بلکہ پاکستان بھر میں شاندار کامیابی حاصل کرے گی۔