ہلاکتیں نثار کے گھر پر حملے کے دوران ہوئیں : احسن اقبال : نااہلی چھپانے کیلئے بے سروپا بیانات نہ دیں : سابق وزیر داخلہ
اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ فیض آباد آپریشن میری نگرانی میں نہیں ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر اور آئی جی نے ہائی کورٹ کے حکم پر آپریشن کیا۔ احسن اقبال نے کہاکہ اطلاعات کے مطابق چھ اموات ہوئی ہیں، ذاتی طورپر انتہائی قدم نہیں اٹھانا چاہتا تھا، (آج) پیر کو عدالت میں اپنا موقف پیش کرونگا۔ چودھری نثار کے گھر پر ایک ہجوم نے حملہ کیا تھا یہ ہلاکتیں اسی دوران ہوئیں‘ جانی نقصان پر بہت افسوس ہے۔ پنجاب حکومت اس معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ دھرنے کا معاملہ مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ مظاہرین حکومت کو کمزور کرنے کی کوشش کرنے والوں کے آلہ کار بن رہے ہیں۔ قبل ازیں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کو ٹیلی فون کیا۔ خورشید شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر داخلہ نے مجھے فیض آباد آپریشن پر اعتماد میں لیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملکی حالات کے پیش نظر ایک مﺅقف اپنانا چاہئے۔ حکومت نے موجودہ صورتحال پر مشورہ مانگا ہے مشورہ دیا ہے کہ معاملہ مذاکرات سے حل کریں۔ قبل ازیں وزیر داخلہ احسن اقبال نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ کسی کے گھر پر حملہ کرنا نبی پاک کی تعلیمات نہیں۔ بدقسمتی سے پی ٹی آئی ہنگامہ آرائی اور احتجاج کی حمایت کر رہی ہے۔ سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ میرے گھر میں کوئی ہلاکت تو درکنار کوئی شخص زخمی تک نہیں ہوا، احسن اقبال اپنی نااہلی چھپانے کے لئے بے سر و پا بیانات سے گریز کریں، کیا یہ وہی شخص نہیں ہے جس نے کہا تھا کہ میں تین گھنٹوں میں دھرنا کلئیر کرا دوں گا اور اب آپریشن کا سارا بوجھ عدالت پر ڈال رہے ہیں۔ یہ انتہائی بدقسمتی ہے کہ ملک کا وزیر داخلہ اتنا بے خبر اور غیر ذمہ دار ہے۔ اتوار کو چوہدری نثار نے اپنے بیان میں کہاکہ میرے گھر میں کوئی ہلاکت تو درکنار کوئی شخص زخمی تک نہیں ہوا۔ چوہدری نثار نے کہاکہ احسن اقبال کے عہدے کا تقاضا تھا کہ آپریشن پر بہانے بنانے کی بجائے اپنی انتظامیہ کے ساتھ کھڑے ہوتے۔
نثار
وزیر داخلہ