دہشت گردوں کے سہولت کاروں کو فرار کرانے کا الزام، امیگریشن افسروں کیخلاف تحقیقات
اسلام آباد (آن لائن)کراچی ائیرپورٹ سے 2015میں رینجرز کے آپریشن کے بعد دہشت گردوں کے سہولت کار سرکاری افسران کو پرائیوٹ پاسپورٹ پر ملک سے فرار کرانے کے الزامات پر ایف آئی اے امیگریشن کراچی ایئر پورٹ کے انچارج اور دیگر ملوث امیگریشن افسران کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئی، ایڈیشنل ڈائریکٹر امیگریشن عاصم خان قائم خانی کے حکم پر امیگریشن افسران نے درجنوں صوبائی اور شہری اداروں کے افسران کو فرار ہونے میں مدد فراہم کی اور کروڑوں روپے کی مراعات کے ساتھ سرکاری عہدے کے فوائد بھی حاصل کئے،امیگریشن حکام نے جس سرکاری افسر کو بھی پرائیوٹ پاسپورٹ پر سفر سے روک کر اینٹی ہیومن ٹریفکنگ سیل مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی اس سرکاری افسر کو سیاسی آشیر باد پر مقدمہ درج کرانے کے بجائے گھر جانے کی اجازت دے دی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاملا ت ایک ماتحت افسر کے ذریعے سامنے آنے پر ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ امیر شیخ کی جانب سے ایک مکتوب تیار کیا گیا اور ڈی جی ایف آئی اے کو ارسال کرکے سفارشات بھیجی گئیں کہ مذکورہ الزامات سنگین نوعیت کے ہیں اس لئے ان پر مجاز اتھارٹی کی منظوری سے انکوائری کی جاسکتی ہے جس پر ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے بشیر میمن نے جو کہ 19گریڈ کے افسر کے خلاف محکمہ جاتی تحقیقات شروع کرنے کے احکامات جاری کرنے کی مجاز اتھارٹی ہیں انہوں نے کراچی ائیرپورٹ سے 2015کے دوران کرپشن میں ملوث صوبائی اور شہری اداروں کے ایک درجن کے لگ بھگ افسران کے فرار ہونے کے حوالے سے افسر پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات شروع کرنے کی ہدایات جاری کیں اور ایڈیشنل ڈائریکٹر ایڈمن کو احکامات جاری کردئے ہیں کہ ایک ایماندار اور اعلیٰ سطح کا انکوائری افسر مقرر کرکے حقائق معلوم کرنے کے بعد رپورٹ واپس ڈی جی آفس کو ارسال کی جائے۔