سرگودھا: مبینہ غلط آپریشن‘ طالبہ جاں بحق‘ نعش پریس کلب کے باہر رکھ کر لواحقین کا احتجاج
سرگودھا (نامہ نگار) غلط آپریشن سے گلے میں خون کی نالی کٹنے والی 16سالہ میٹرک کی طالبہ تہذیب خیام زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلارہنے کے بعد پانچ روز بعد خالقِ حقیقی سے جا ملی‘ تفصیلات کے مطابق تہذیب خیام کو 2ماہ قبل سے اکثر بخار رہنے لگا جسے نزدیکی پرائیویٹ امیر میڈیکل ہسپتال جوہرآباد میں ڈاکٹر زاہد نصیر سے علاج جاری رکھا اس دوران تہذیب کے گلے میں گلٹیاں بننے لگیں۔ ڈاکٹر زاہد نصیر نے مریضہ کو اپنے ہی ہسپتال میں موجود ڈاکٹرفواد منور کو ریفر کیا۔ پینل ڈاکٹرز کی رائے سے ڈاکٹر فواد منور نے بچی کے گلے کا چھوٹا سا آپریشن کیا تاکہ انکے کے ٹیسٹ کرا کر مرض کی تشخیص کرائی جا سکے‘ دوران آپریشن ڈاکٹر فواد منور کی غفلت سے گلٹیوں کے ساتھ خون کی نالی کٹ گئی جسے کور کرنے کیلئے ڈھائی گھنٹے بعد بچی کو نیم مردہ حالت میں اشرف میڈیکل سرگودھا میں ریفر کر دیا گیا‘ وہاں پر بھی مسلسل بچی کو بیہوشی کی حالت میں رکھا گیا۔ بالآخر ڈاکٹرز کی غفلت سے5دن زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے والی تہذیب خیام زندگی ہار گئی۔ لواحقین نے سرگودھا پریس کلب کے باہر میت رکھ کر احتجاج کیا‘ حکام بالا سے اپیل کی کہ مجرم ڈاکٹر فواد منور کو جلد از جلد گرفتار کر کے سزا دی جائے۔