زبردستی اسلام قبول نہیں کرایا گیا مسلمان نوجوان کی سابق ہندو اہلیہ کے تاثرات
نئی دہلی (اے ایف پی) سپریم کورٹ میں مقدمہ کی سماعت سے قبل 25 سالہ اخیلا اشوکان نے کہا مجھے زبردستی اسلام قبول نہیں کرایا گیا۔ ”لوجہاد“ کے سلسلہ میں ہندو لڑکی نے مسلمان نوجوان سے شادی کر لی گئی جسے لڑکی کے والد نے عدالت کے ذریعہ ختم کرا دیا۔ اس کے لیے اس نے کولکتہ ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کی تھی جسے اس کے شوہر نے سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔