• news

این ٹی ایس کیخلاف انکوائری رپورٹ طلب، امتیازی سلوک کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: چیئرمین نیب

اسلام آباد (ایجنسیاں) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب مقدمات میں کسی قسم کے امتیازی سلوک کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا اور التواء میں رکھے تمام ریفرنسز کا فرداً فرداً جائزہ لیکر تمام جائز شکایات کا ازالہ کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سے ایک وفد سے گفتگو میں کیا۔ وفد نے قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جاوید اقبال کو مطالبات پیش کرتے ہوئے بتایا کہ نیب کی ملازمتوں میں بلوچستان کے کوٹہ کو مبینہ طور پر مدنظر نہیں رکھا جاتا جس کی وجہ سے ملازمتیں دیگر صوبوں کو دی گئیں جن کا کوئی قانونی جواز نہیں تھا، مزید برآں نیب کی پراسکیوشن برانچ میں بھی بلوچستان کے وکلاء کو مد نظر نہیں رکھا اور بلوچستان نیب میں وکلاء کی تقرری کو نظرانداز کیا گیا۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب بلوچستان میں تقرریاں میرٹ اور قانون کے مطابق ہونگی۔ قبل ازیں جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیشنل ٹیسٹنگ سروس (این ٹی ایس) کے خلاف متعدد بار امتحانی پرچے آئوٹ ہونے‘ مبینہ طور پر بدعنوانی اور طلباء کے مفادات کا تحفظ نہ کرنے پر ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی کو انکوائری کا حکم دیا تھا اور چیئرمین نیب کی ہدایت پر انکوائری شروع کی گئی جس کی ابتدائی رپورٹ فوری طور پر ڈائریکٹر جنرل نیب راولپنڈی سے طلب کرلی ہے۔ نیب اس بات کا بھی جائزہ لے گا کہ سرکاری وفاقی اور صوبائی پبلک سروس ہونے کے باوجود این ٹی ایس کو طلباء طالبات کے مختلف امتحانات لینے کی اجازت کس نے دی اور این ٹی ایس کے متعلق رپورٹس کے مطابق یہ ادارہ مبینہ طور پر طلبا‘ طالبات کے مفادات کے تحفظ اور ان کی محنت کے ضیاع کے علاوہ میرٹ اور شفافیت اپنے امتحانی نظام کو کیوں یقینی اور فول پروف نہ بنا سکی۔

ای پیپر-دی نیشن