• news

ایل پی جی کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی نافذ :بجلی کمپنیاں ترسیلی نظام بہتر کریں :وزیر اعظم

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی صدارت میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں سی سی آئی کے فیصلہ کی روشنی میں 15 لاکھ میٹرک ٹن چینی برآمد کرنے کی اجازت دے دی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے تیل میں ملاوٹ اور ٹیکس چوری کی روک تھام کے لئے ’’سپیریئر کروسین آئل‘‘ میں ’’فیول مارکر‘‘ کا اضافہ کرنے کی اجازت دے دی۔ اجلاس میں اوچ II گیس کی قیمت کے تعین اور اس کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی بھی منظوری دے دی۔ یہ اوگرا کی طرف سے ’’گیس پرائس ایگریمنٹ‘‘ کے تحت جاری کیا جائے گا۔ ای سی سی نے سی پیک منصوبوں کے عملدرآمد معاہدہ کے تحت ضمنی معاہدہ میں ضروری تبدیلیوں کی بھی منظوری دے دی۔ ای سی سی نے ایل پی جی کی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کی بھی منظوری دے دی۔ اس سے یہ مقامی طورپر پیدا ہونے والی ایل پی جی کے مساوی ہو جائے گی۔ اجلاس میں پاسکو کی 5 لاکھ ٹن گندم مقامی طورپر فروخت کر نے کی بھی منظوری دے دی۔ دریں اثنا حکومت نے بجلی پیداوار کے لئے مقامی فرنس آئل کو ترجیح دینے کا فیصلہ کر لیا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ہدایت کی ہے کہ بجلی کے ڈسٹری بیوشن سسٹم کو اپ گریڈ کیا جائے پیداوار میں اضافے سے بجلی کا ترسیلی تقسیم نظام بلاتعطل بجلی فراہمی کے قابل ہو بجلی کی بلا تعطل فراہمی متعلقہ اداروں سے موٹررابطے کئے جائیں وزیراعظم کی زیر صدارت توانائی کمیٹی کا جلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو بجلی کی موجودہ طلب اور رسد پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ملک میں موجودہ اور آنے والے مہینوں کی ضرورت کیلئے کافی بجلی ہے گزشتہ دنوں بجلی میں تعطل قلت نہیں بلکہ تکنیکی مسائل کی وجہ سے تھا۔

ای پیپر-دی نیشن