• news

ای سی ایل میں نام ڈالنا حکومت کی صوابدید وہ اپنا اختیار خودعدالت کے ہاتھ دیتی ہے :عدالت عظمی

اسلام آباد (آئی این پی) سپریم کورٹ نے سیکرٹری داخلہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست نمٹا تے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر عاصم نے دوبارہ بیرون ملک جانا ہوتو ٹرائل کورٹ سے اجازت لی جائے۔ منگل کو سپریم کورٹ میں ڈاکٹر عاصم کی طرف سے سیکرٹری داخلہ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے پر جواب طلب کرتے ہوئے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ایک گھنٹے کے اندر عدالت کو آگاہ کرنے کی ہدایت کی۔ سیکرٹری داخلہ کی جگہ سیکشن افسر کے پیش ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کیا بیوروکریسی کی جگہ سیکشن افسر حکومت چلائیں گے۔ کچھ لوگوںکو حکومت بالکل بھول ہی جاتی ہے۔ شخصیات کے حساب سے معیار مختلف ہے۔ جسٹس شیر عالم نے کہا عدالتی وقت کا احساس کریں بہتر ہوگا اپنا کام خود ہی کرلیں۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل لطیف کھوسہ نے کہا عدالتی حکم کے باوجود ڈاکٹر عاصم کا نام ای سی ایل سے نہیں نکالا گیا۔ حکومت نے چالاکی سے صرف بیرون ملک جانے کی اجازت دی۔ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ ای سی ایل میں نام شامل کرنا حکومت کی صوابدید ہے۔ حکومت اپنا اختیار خود عدالت کے ہاتھ میں دیتی ہے۔ ایڈیشنل سیکرٹری نے کہا بیرون ملک جانے کی اجازت کے نوٹیفکیشن میں ترمیم کردی جائے گی۔ نوٹیفکیشن سے نام ای سی ایل سے نکالنا تصور کیا جائے گا۔ عدالت نے کہا کہ ایڈیشنل سیکرٹری کی یقین دہانی پر درخواست نمٹائی جاتی ہے۔ ڈاکٹر عاصم نے دوبارہ بیرون ملک جانا ہوتو ٹرائل کورٹ سے اجازت لی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن