میگا کرپشن کے96ریفرنس دائر کردیئے،اب بڑی مچھلیوںکیخلاف کارروائی کا عزم ہے:چیئرمین نیب
اسلام آباد (نا مہ نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بد عنوانی ایک لعنت ہے جس کے خاتمے کے لئے کاوشیں کرنا جہاد کے مترادف ہیں، بدی کی قوتیں مضبوط ضرور ہوتی ہیں مگر چوروں اور بد عنوانوں کے پائوں نہیں ہوتے کیونکہ فتح ہمیشہ حق سچ کی ہوتی ہے۔ نیب ملک سے بد عنوانی کے خاتمے کے لئے کمزور افراد کی بجائے اب بڑی مچھلیوں کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی کا عزم رکھتا ہے۔ 179 میگا کرپشن مقدمات میں سے 96 مقدمات پر ریفرنسز متعلقہ عدالت مجاز میں دائر کئے جاچکے ہیں جبکہ دیگر میگا کرپشن کے مقدمات کو قانون کے مطابق جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بد عنوانی کے مقدمات کے متاثرین کی رقوم کی واپسی کے لئے نیب ہیڈکوآرٹرز میں تقریب سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا ہاتھ اب اوپر سے نیچے کی طرف بڑھے گا کیونکہ اس وقت ملک بھر میں عوام نے مختلف نجی اور کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیوں میں اربوں روپے کی عمر بھر کی پونجی سے سرمایہ کاری کی ہے مگر نہ تو ان کو مقررہ وقت اور جگہ پر شیڈول کے مطابق پوری رقم ادا کرنے کے بعد پلاٹ اور جگہ پرشیڈول کے مطابق پوری رقم ادا کرنے کے بعد پلاٹ ملے ہیں اور نہ ان کی جمع پونجی کی رقم واپس ملی ہے جس کی وجہ سے غریب عوام ، سرکاری پنشنرز، بیوائوں اور یتیم افراد سالہا سال سے اپنے جائز حقوق کے لئے در بدر کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں۔ قومی احتساب بیورو کے چیئرمین کی حیثیت سے میں نے اپنے پہلے خطاب میں یہ یقین دہانی کروائی تھی کہ نیب کے تمام وسائل عوام کی غیر قانونی ہائوسنگ اور کوآپریٹوہائوسنگ سوسائٹیوں کے متاثرین کی رقوم کی جلد از جلد واپسی کے لئے استعمال کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یہ بتاتے ہوئے انتہائی خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ آج نیب نے 9ہائوسنگ سوسائٹیوں کے 175 متاثرین کو ان کی لوٹی گئی رقوم کی واپسی یقینی بناکر اپنے وعدہ کو وفا کیاہے مگر منزل ابھی دور ہے ہم اپنے فرض سے غافل نہیں۔ عوام سے بھی درخواست ہے کہ وہ اپنی سرمایہ کاری سوچ سمجھ کر قانونی طریقے سے کام کرنے والی نجی کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹیوں مین کریں۔ انہوں نے کہاکہ احتساب سب کے لئے کی پالیسی پر سختی سے عمل کیا جائے گا اور نیب میں اب صرف اور صرف کام ، کام اور کام ہوگا۔