.غیر سنجیدگی کے باعث کیس تکنیکی بنیادوں پر ختم نہیں کیا جاسکتا :نیب
اسلام آباد ( وقائع نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف اور ان کے خاندان کے متعدد افراد کے خلاف اربوں روپے کی بدعنوانی کے حدیبیہ پیپر ملز ریفرنس میں عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل میں تاخیر کو نظر انداز کرکے اسے دوبارہ کھولنے کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان سے استدعا کردی۔ گزشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل پراسکیکوٹر احمد نواز چوہدری کے ذریعے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ اس درخواست کو اس سے قبل پیش کی گئی درخواست کا حصہ تصور کیا جائے، درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ ملزم میاں نواز شریف وفاق کے چیف ایگزیکٹو کے طور پر حدیبیہ کیس میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے پر اثر انداز ہوتے رہے ہیں تاہم اب جبکہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے ،اس امر کی ضرورت ہے کہ اس کی دوبارہ جانچ پڑتال کی جائے ، محض کسی کی غیر سنجیدگی کے باعث کیس کو تکنیکی بنیادوں پر ختم نہیں کیاجا سکتا ہے ، تیکنیکی بنیاد پرکیس کی دوبارہ تحقیقات کی استدعا کومسترد کرنا انصاف کو جھٹلانے کے مترادف ہو گا،درخواست گزار نے فاضل عدالت سے استدعا کی کہ اپیل میں ہونے والی تین سالہ تاخیر کو نظر انداز کرتے ہوئے کیس دوبارہ کھولنے کی اجازت دی جائے گذشتہ روز نیب کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس سے متعلق فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر اپیل کی سماعت کے دوران عدالت نے ریفرنس کا مکمل ریکارڈ طلب کیا تھا۔شریف خاندان کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ کے حدیبیہ پیپرز ملز ریفرنس سے متعلق دیئے گئے فیصلے کے خلاف دائر اپیل کی سماعت سپریم کورٹ کے جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کررہا ہے ۔گزشتہ سماعت پر پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) نے اپنی تحقیقات میں اس کیس کے حوالے سے مزید دستاویزات اکٹھی کی ہیں اور والیم 8 اے حدیبیہ پیپرز ملز کیس سے متعلق ہے، جس کے بعد عدالت نے جے آئی ٹی کی رپورٹ کا والیم 8 اے منگوا لیا تھا۔واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف اور اسحٰق ڈار کے خلاف نیب نے حدیبیہ پیپر ملز کا ریفرنس 2000 میں دائر کیا تھا، تاہم 2014 میں لاہور ہائی کورٹ نے یہ ریفرنس خارج کرتے ہوئے اپنے حکم میں کہا کہ نیب کے پاس ملزمان کے خلاف ثبوت کا فقدان ہے۔امرواضح رہے کہ مذکورہ کیس کی سماعت سپریم کورٹ 11دسمبر کو کرے گا ۔ اے این این اور آن لائن کے مطابق ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب عمران الحق نے درخواست دائر کی۔درخواست میں عدالتی حکم کے 3 سال بعد دوبارہ کیس کھولنے کا جواز پیش کیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا حدیبیہ کیس میں اپیل تاخیر سے دائر کرنے کہ وجہ نواز شریف جبکہ حدیبیہ ریفرنس خارج کرنے کی وجہ ججز کا غیرسنجیدہ رویہ ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل دائر کرنے کے معاملہ پر نوازشریف بطور ایگزیکٹیو اثرانداز ہوئے اور اپنا اثرو رسوخ فیصلے کے خلاف اپیل دائر نہ کرنے کے لیے بھی استعمال کیا۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی سپریم کورٹ نیب اپیل کا ماضی کے عدالتی فیصلوں کی روشنی میں جائزہ لے۔ حدیبیہ کیس میں اپیل تاخیر سے دائر کرنے کی وجہ بھی نواز شریف ہیں۔