بلوچستان: دہشتگردوں کے ساتھ سختی سے نمٹنے‘ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے علماء بورڈ بنانے کا فیصلہ
کوئٹہ (بیورو رپورٹ + نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ زہری کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد سے متعلق اجلاس ہوا۔ دہشتگردوں کے خلاف پیش قدمی کی حکمت عملی اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ غیر معمولی اقدامات کے تحت دہشتگردوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔ فرقہ وارانہ ہم آہنگی کیلئے علماء بورڈ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انسداد دہشت گردی فورس میں مزید ایک ہزار اہلکار شامل کئے جائیں گے۔ بریفنگ میں بتایا جا رہا ہے کہ پرامن بلوچستان پالیسی پر عملدرآمد کیلئے ساڑھے 47 کروڑ روپے جاری کر دئیے گئے۔ فوجی عدالتوں کیلئے دہشتگردوں کے 16 کیسز وزارت داخلہ کو بھیجے جائیں گے۔ اجلاس میں مشیر قومی سلامتی جنرل (ر) ناصر جنجوعہ شریک ہوئے۔ سیاسی قیادت‘ سول اور عسکری حکام بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس میں نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا‘ تاہم سکیورٹی اداروں کو دہشت گردوں‘ شدت پسندوں اور شرپسندوں‘ ان کے سہولت کاروں اورمحفوظ ٹھکانوں کے خلاف دفاعی حکمت عملی کے بجائے پیش قدمی کی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے بھرپور کارروائی کی ہدایت کی گئی۔