بہاولپور میں ریلوے اراضی ڈی ایچ اے کو غلط دی گئی: سعد رفیق
اسلام آباد (خبر نگار) وزیر ریلوے نے سینٹ قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کو بتایا ہے کہ ریلوے حادثات کی روک تھام کے لیے نیسکام نے ٹریفک سگنل، سائرن، ہوٹر کی ٹیکنالوجی مفت فراہم کی ہے۔ جس سے حادثات میں بہت زیادہ کمی آگئی ہے۔ ایم ایل ون کی فزیبلٹی اور ڈیزائن مکمل ہوچکا ہے۔ لیکن موجودہ غیر یقینی صورت حال میں سرمایہ کاری میں چینی سرمایہ کاری سے جھجک رہے ہیں۔ اگر بروقت پیسے نہ آئے تو کام میں رکاوٹ ہوگی۔ کے سی آر منصوبے پر وزیر اعلیٰ سندھ سے رابطے میں ہیں۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سردار فتح محمد محمد حسنی کی صدارت میں پارلیمینٹ ہائوس میں ہوا۔ کمیٹی نے ملک بھر میں اور بالخصوص لاہور، بہاولپور، چمن کی ریلویز میں زمینوں کے معاملات حل کرنے کے لیے وفاقی سیکرٹری خزانہ، چیف سیکرٹری پنجاب، سینئر ممبر ریونیو بورڈ پنجاب، ڈی سی او بہاولپور کو اگلے اجلاس میں طلب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنر بہاولپور نے وزارت ریلوے سے پوچھے بغیر کس اختیار کے تحت پاکستان ریلویز کی زمین کا ٹائٹل ڈی ایچ اے کو منتقل کیا۔ کمیٹی کی واضح ہدایت کے باوجود متعلقہ ڈی سی او کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی اور حکومت پنجاب نے بھی اپنی کارکردگی سے آگا ہ نہیں کیا۔ اجلاس میں سینیٹر زثمینہ سعید، جاوید عباسی، پرویز رشید کے علاوہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ گوادر تک پاکستان ریلوے کی رسائی سے ہی ملکی معیشت پر پاک چین اقتصادی راہداری کے اثرات ہوں گے۔ گوادر تک ریلوے نظام کو منسلک کرنا پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔ وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بہاولپور میں پاکستان ریلوے کی 34ایکڑ زمین ڈی ایچ اے کو غلط دی گئی جس سے پاکستان ریلوے کی 120 کلومیٹر لمبائی کا ٹریک متاثر ہوا ہے اور پنجاب حکومت اور اعلیٰ حکام سے رابطہ کیا گیا اور زمین واپسی کے لیے کہا گیا۔لیکن وزیر اعلیٰ کو پیش کی جانے سمری واپس لے لی گئی ہے۔ ڈی سی، تحصیلدار کے خلاف ابھی تک کیوں کارروائی نہیں کی گئی۔ پاکستان ریلوے کی زمین پر قائم رائل پام کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان ریلوے کے حق میں کیا ہے لیکن آمدن رائل پام انتظامیہ کی جیب میں جارہی ہے۔ پشاور میں بھی قبضہ گروپ نے پاکستان ریلوے کی زمین پر قبضہ جمایا ہوا ہے۔