سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی تاریخ کا سب سے بڑا سکینڈل‘ 50ارب کی خورد برد
کراچی(سٹاف رپورٹر) سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں تاریخ کا سب بڑا کرپشن سکینڈل سامنے آگیا ہے۔ جعلی این او سیز اور بلڈنگ پلان کے ذریعے سرکاری خزانے کو50 ارب روپے کی کرپشن کا چونا لگایا گیا ہے۔ سندھ کے چیف سیکرٹری نے 50 ارب روپے کی کرپشن میں ملوث بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے 98 افسروں کے خلاف کارروائی کے بجائے انکوائری رپورٹ واپس کردی ہے، جبکہ اینٹی کرپشن کو مزید کارروائی کرنے سے بھی کو روک دیا ہے۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے غیرقانونی طریقے سے رہائشی پلاٹس کمرشل میں تبدیل کیے اور مختلف بلڈرز کو نظرثانی شدہ بلڈنگ پلان منظور کرکے دیئے۔ رہائشی مقاصد کیلئے لی گئی زمین پر غیرقانونی این او سی اور پلان کے ذریعے کمرشل تعمیرات سے صرف جمشید ٹائون میں 16 ارب روپے کا سرکاری خزانے کو نقصان پہنچایا گیا، جبکہ بلڈرز کو 35 ارب روپے کا فائدہ ہوا ہے۔ پوری کراچی میں غیرقانونی تعمیرات کے باعث سرکاری خزانے کو کل 50 ارب کا نقصان پہنچایا گیا ہے۔ بلڈرز کو غیرقانونی تعمیرات کے باعث صرف نارتھ کراچی میں 4 ارب روپے کا فائدہ ہوا ہے اور سرکاری خزانے کو ایک ارب 60 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔اس پورے عمل میں بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹرز ممتاز حیدر، ندیم انور، ادریس غفار، علی کاظمی اور اقبال حسین سمیت دیگر کو ملوث قرار دیا گیا ہے۔