دھرنا فورسز اور عوام کو لڑانے کی سازش تھی‘ جو کچھ ہوا نہیں ہونا چاہئے تھا: فضل الرحمن
لاہور/بنوں (سپیشل رپورٹر+ این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے اسلام میں دہشت گردی اور بے گناہ کا خون بہانے کا کوئی تصور نہیں۔ معاشرے کو جنگ میں دھکیلنا بھی کوئی شریعت نہیں۔ فاٹا کی ملکیت پر کسی کو ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔ بنوں میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا لوگوں کو گالیاں دینا، دہشت گردی پھیلانا اور بے گناہ کا خون بہانا شرعی تعلیمات میں شامل نہیں۔ ہم لوگ ایسا نظام چاہتے ہیں جس میں انسانیت محفوظ رہے۔ فیض آباد دھرنے میں جو کچھ ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن ایک خاص سازش کے تحت فورسز اور عوام کو لڑانے کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا تمام صوبوں کو اختیارات مل چکے ہیں لیکن عملی اقدامات ابھی بھی باقی ہیں، جس طرح خیبرپی کے، سندھ اور بلوچستان کے وسائل پر وہاں کے مقامی لوگوں کا حق ہے، اسی طرح فاٹا کے عوام وہاں کے وسائل کے مالک ہیں۔ پوری زندگی کرپشن کرپشن کا سنتے ہوئے گزر گئی لیکن کرپشن کا نعرہ لگانے والے کھل کر سامنے نہیں آتے آج تک کرپٹ افراد اپنے انجام تک پہنچتے نہیں دیکھے، ہماری معیشت غلام بن چکی ہے ہم سود اور حرام کی معیشت نہیں بلکہ حلال معیشت کی بات کرتے ہیں۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا وسائل پر صوبوں کو حق نہیں مل رہا۔ لاہور سے سپیشل رپورٹر کے مطابق پارٹی وفود اور رہنما¶ں مولانا محمد امجد خان، حافظ حسین احمد، محمد اسلم غوری، شمس الرحمن شمسی، مفتی ابرار احمد و دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا اخوت، بھائی چارہ، رواداری اور اتحاد واتفاق ماہ ربیع الاول کا اہم پیغام ہے، حضور نبی آخرالزمانﷺ جو نظام لیکر آئے اسکے عملی نفاذ تک وطن عزیز بحرانوں سے آزاد نہیں ہو سکتا، پوری قوم آج کے دن اسوہ حسنہ کی پیروی کر کے ملک کو امن وخوشحالی کا گہوارہ بنانے کا عہد کرے،امت خصوصاً پا کستان کے مسائل کا حل پیغمبر انقلاب کی تعلیمات میں مضمر ہے ، آج کے دن ہمیں رحمت دوعالم کی تعلیمات پر عمل کر نے کا عہد کر نا ہو گا۔دریں اثناء مولانا سائیں عبد القیوم ہالیجوی،مولانا فضل علی حقانی ،مولانا محمد یوسف سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا وطن عزیز نازک حالات سے گزر رہا ہے اس نازک گھڑی میں ہر محب وطن کو میدان میں اتر ناہو گا اور ملک میں انتشار پیدا کر نے والوں کے خلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننا ہو گا۔ انہوں نے کہا ملک کو عدم استحکام کا شکار کر نے کے لئے گہری سازشیں ہورہی ہیں ان پرنظر رکھنی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مو جو دہ حا لات میں اتحاد امت کی سب سے زیا دہ ضرورت ہے اتحاد امت کے حوالے سے اہم کردار تمام مسالک کو ادا کر نا ہوگا۔ انہوں نے کہا بیرونی طاقتیں یہاں آگ لگاکر اسے بھڑکانے میں مصروف ہےں ان کا مقابلہ اتحاد سے ہی کیاجا سکتا ہے۔وقائع نگار خصوصی + صباح نیوز کے مطابق مولانا فضل الرحمن نے بنوں میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا لوگوں کو گالیاں دینا‘ دہشت گردی پھیلانا اور بے گناہ خون بہانا شرعی تعلیمات میں شامل نہیں۔ آئی این پی کے مطابق بنوں میں سیرت المصطفیٰ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا لوگوں کو گالیاں دینا‘ دہشت گردی پھیلانا اور بے گناہ خون بہانا شرعی تعلیمات میں شامل نہیں۔آئی این پی کے مطابق بنوں میں سیرت المصطفیٰ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا ہماری کسی کے ساتھ کوئی ذاتی لڑائی نہیں‘ لیکن کوئی مغربی تہذیب پاکستان میں اور خصوصاً خیبر پی کے میں قائم کرنا چاہے گا تو سب سے پہلے جمعیت علماءاسلام سیسہ پلائی ہوئی دیوار بنے گی۔ میں جانتا ہوں کتنے پیسے آئے اور کہاں سے آئے۔ گزشتہ انتخابات کے بعد مجھے کہا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمن آرام سے بیٹھ جاﺅ‘ پیسہ آیا ہے جو گلی کوچوں، مدارس اور علماءکو دیا جائے گا پھر آپ کیساتھ کوئی نہیں ہوگا مگر ہم نے وہ پیسے مسترد کئے کہ ہم ایسے پیسوں کا حصہ نہیں بنیں گے۔ ہم قرآنی تعلیمات پر عمل پیرا ہیں۔ قومی اسمبلی میں ختم نبوت کی شقوں میں ردوبدل کی گئی‘ لیکن پارلیمنٹ میں جے یو آئی کی نمائندگی موجود ہے۔ ہم نے وہ چوری بھی پکڑی اور 48گھنٹے میں ختم نبوت کا حلف نامہ بحال کرایا اور اس میں ہم پارلیمنٹ میں کامیاب ہو گئے۔ اسی طرح عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت اور کچھ اور دوست عدالت اور سڑکوں پر آگئے جہاں پر بھی امت مسلمہ کو کامیابی ملی،جے یو آئی نے گھر سے تخت اسلام آباد پر حکمرانی کیلئے نکالی ہے نہ کسی کی غلامی کرنے کیلئے ، ہم اسلام آباد کی تمام بنگلوں پر قبضہ کرکے حکمرانی کریں گے۔
فضل الرحمن