• news

ایبٹ آباد آپریشن کے دوران پاکستان اسامہ بن لادن کی موجودگی سے لاعلم تھا سابق امریکی صدر بارک اوباما

نئی دہلی (آئی این پی+ صباح نیوز) سابق امریکی صدر بارک اوباما نے کہاہے کہ ایبٹ آباد آپریشن کے دوران پاکستان اسامہ بن لادن کی موجودگی سے لاعلم تھا اور میرے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش نہ کیا جائے،پاکستان کئی معاملات میں امریکہ کا پارٹنر ہے، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ وہاں بعض ایسے عناصر بھی ہیں جو ہمارے اچھے پارٹنر نہیں ۔گزشتہ روز بھارت میں ہندوستان ٹائمز کی 15 ویں لیڈر شپ سمٹ کے دوسرے روز سابق امریکی صدر سے صحافی نے سوال پوچھا کہ کیا اسامہ بن لادن کی موجودگی سے لاعلم ہونا پاکستان کی نااہلی تھی یا القاعدہ سربراہ کو جان بوجھ کر نظرانداز کیا گیا۔ اوباما نے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسامہ بن لادن کی موجودگی سے لاعلم تھا۔ اوباما نے صحافیوں سے کہا کہ آپ اپنے الفاظ سے مجھے خطرے میں ڈالنا بند کریں اور میڈیا مجھے لفظوں کے جال میں نہ پھنسائے، امریکہ کے پاس اس بات کے کوئی شواہد نہیں کہ پاکستان کی حکومت اسامہ بن لادن کی موجودگی سے واقف تھی، جبکہ آپریشن سے قبل امریکہ نے اسامہ بن لادن کا سراغ لگانے اور تمام معلومات اکٹھی کرنے کے لیے جامع کوششیں کی تھیں۔اوباما نے مزید کہا پاکستان کئی معاملات میں امریکہ کا پارٹنر ہے، لیکن یہ بھی سچ ہے کہ وہاں بعض ایسے عناصر بھی ہیں جو ہمارے اچھے پارٹنر نہیں ہیں۔ اوباما نے ان عناصر کی مزید وضاحت کرنے سے انکار کردیا۔ بارک اوباما نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتظامیہ سے مطالبہ کیا بھارت اپنی مسلم آبادی کی فلاح کے لیے اقدامات کرے۔ بھارتی عوام مذہبی بنیاد پر لوگوں کو تقسیم کرنے والی طاقتوں کے خلاف آواز اٹھائیں۔اے پی پی کے مطابق باراک اوباما نے بھارت اور امریکہ کے خصوصی رشتے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک دوستی چاہتے ہیں۔ اوباما نے نئی دہلی میں مودی سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد مودی نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ سابق امریکی صدر سے ایک بار پھر مل کر انہیں خوشی ہوئی اور اوباما فاﺅنڈیشن کے تحت جو کچھ کررہے ہیں‘ اسے جاننے کا موقع ملا۔
اوباما

ای پیپر-دی نیشن