بابری مسجد رام مندر تنازعہ کیس کا فیصلہ مسلمان ہندو کسی فریق کے حق میں نہ دیا جائے، بھارتی دانشوروں کی سپریم کورٹ میں درخواست
لاہور (نیوز ڈیسک) بھارتی آزاد خیال دانشوروں فلمسازوں اور سول سوسائٹی کے افراد نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے التجا کی ہے کہ ایودھیا میں بابری مسجد رام مندر تنازع کیس کا فیصلہ ہندو یا مسلمان کسی فریق کے حق میں نہ دیا جائے۔ عدالت سے رجوع کرتے ہوئے معروف فلمساز ہدایت کار شیام بینیگل، میدھا پاٹیکر، ٹسیٹا سٹیولینڈ اور دیگر نے کہا کہ بابری مسجد رام مندر تنازعہ محض زمین کا مسئلہ نہیں لہٰذا عدالت ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو ہونے والے ممکنہ خطرے کے پیش نظر محض اسے زمین کے مقدمے کے طور پر نہ دیکھے بلکہ احتیاط سے کام لے۔ انہوں نے تجویز دی کہ ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ کو غیرمذہبی مقصد اور عوامی فلاح و بہبود کے لئے وقف کرنے کا فیصلہ دیا جا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی سپریم کورٹ میں بابری مسجد شہادت کیس کی سماعت 5 دسمبر کو ہو گی اگلے روز 6 دسمبر کو بابری مسجد کی شہادت کو 25 سال گزر جائینگے۔