• news

بلوچستان اسمبلی میں اوچ پاور پلانٹ پر قرارداد پیش، معذوروں کی ملازمت کیلئے پوائنٹ آف آرڈر پر بحث

کوئٹہ(بیورو رپورٹ)بلوچستان اسمبلی کا اجلاس پونے ایک گھنٹے کی تاخیر سے ہفتے کے روز سپیکر راحیلہ حمیدخان درانی کی زیر صدارت شروع ہوا۔ وزیر خوراک میر اظہار حسین خان کھوسہ نے قرار داد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈیرہ مراد جمالی اورنصیرآباد میں واقع اوچ پاور پلانٹ کے قیام سے اب تک اوجی ڈی سی ایل اربوں روپے کماچکا ہے گزشتہ کئی سالوں سے زائد عرصے میں علاقے کی ترقی اور خوشحالی کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایاگیا ہے اور نہ ہی وزیراعظم پاکستان کی خصوصی ہدایات اور واضح جاریکردہ احکامات پر کوئی عملدرآمد کیا جارہا ہے۔ قرار داد میں صوبائی حکومت سے سفارش کی گئی کہ وہ وفاقی حکومت سے رجوع کرے کہ وہ اوجی ڈی سی ایل کو پابند کرے کہ وہ اپنی آمدنی کا پانچ فیصد نصیرآباد جعفرآباد اور صحبت پور کے اضلاع کے عوام کی ترقی کیلئے مختص کرنے کو یقینی بنائے۔ انہوں نے قرار داد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اوچ پاور پلانٹ ڈیرہ بگٹی صحبت پور اور ڈیرہ مراد جمالی کے قریب واقع ہے صحبت پور سے اس کا فاصلہ بمشکل سات کلو میٹر ہوگامگر ان علاقوں کو ترقیاتی عمل میں اوجی ڈی سی ایل نے نظر انداز کردیا ہے حتیٰ کہ ملازمتوں تک میں مقامی لوگوں کو کوئی ترجیح نہیں دی جاتی شروع شروع میں بتایا گیا تھا کہ اوچ پاور پلانٹ میں ڈیرہ مراد جمالی کے لئے خصوصی پیکیج ہوگا مگر وہ وعدہ بھی پورا نہیں ہوا۔ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے آغا سید لیاقت نے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک اہمیت کی حامل قرار داد ہے۔ وزیر داخلہ و قبائلی امور میر سرفرازبگٹی نے کہا کہ قرار داد اہم ہے تاہم وہ اس حوالے سے کچھ تجاویز دینا چاہتے ہیں کیونکہ اوچ سوئی کا حصہ ہے جب پاور پلانٹ بن رہا تھا تو زمین نہیں مل رہی تھی اس لئے اوچ میں پلانٹ لگایا گیا اوجی ڈی سی ایل کا اپناایک سی ایس آر پلان ہوگا سپیکر رولنگ دے کر جی ایم او جی ڈی سی ایل کو بلائیں تاکہ وہ اراکین اسمبلی کو اس بارے میں وضاحت دے سکیں۔ جے یوآئی کے سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا کہ اوجی ڈی سی ایل پورے ملک میں جہاں کام کرتی ہے وہاں پر عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ایک فنڈ مختص کرتی ہے۔ صوبائی وزیر میر مجیب الرحمان محمد حسنی نے کہا کہ اوجی ڈی سی ایل اور پی پی ایل دونوں ہمارے حلقے میں بھی تیل اور گیس کی تلاش میں مصروف ہیں۔ نیشنل پارٹی کی یاسمین لہڑی نے کہا کہ معاہدوں کے تحت کمپنیاں پابند ہیں کہ وہ اپنی آمدن میں سے طے شدہ حصہ سوشل سیکٹر کے منصوبوں کے لئے استعمال کریں۔ پشتونخوا میپ کے سردار رضا محمد بڑیچ نے قرار دا دکی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہاں منافع کی بات ہورہی ہے مگرکمپنی کو کتنا منافع ہوتا ہے ہم اس کا اسسمنٹ نہیں کرسکتے ہمیں اس حوالے سے میکنزم بنانا ہوگا۔پشتونخوا میپ کے پارلیمانی رہنماءعبدالرحیم زیارتوال نے حکومت کی جانب سے قرار داد کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم مزید چپ نہ رہتے ہوئے اپنے عوام کے حقوق کے لئے سٹینڈ لیں۔ جے یوآئی کی شاہدہ رﺅف نے کہا کہ جو فیصلہ صوبائی کابینہ میںہونے چاہئے وہ وہیں کئے جانے چاہئیں۔ پشتونخوا میپ کے نصراللہ زیرئے نے کہا کہ جے یوآئی بھی مرکز میں حکومت کاحصہ ہے۔بعدازاں سپیکر نے اراکین اور قائد ایوان کی مشاورت سے قرار داد کو آئندہ اجلاس میں ترامیم کے ساتھ دوبارہ پیش کرنے کی رولنگ دی۔پشتونخوا میپ کی رکن عارفہ صدیق نے پوائنٹ آف آرڈر پر ایوان کی توجہ مبذول کرائی کہ انجمن معذوران گزشتہ چھبیس دنوں سے پریس کلب کے سامنے شدید سرد موسم میں احتجاج پر ہیں ان کے مسائل حل کئے جائیں۔ بعدازاں سپیکر نے اپنی رولنگ میں سیکرٹری لوکل گورنمنٹ کو ہدایت کی کہ وہ تحریری طور پر اس حوالے سے ایوان کو آگاہ کریں تاکہ محرکہ مطمئن ہوں اور عوام کی مشکلات حل ہوسکیں۔اجلاس ڈی آئی جی حامد شکیل ، ایس پی محمد الیاس سمیت سیکورٹی فورسز کے افسران و جوانوں تربت میں مزدوروں ،چمن دھماکے اور پشاورزرعی ڈائریکٹوریٹ پرحملے میں شہید ہونے والوں اور خان عبدالصمدخان اچکزئی کی 44ویں برسی پر ان کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔جس کے بعد سپیکر نے اجلاس منگل5دسمبرسہ پہر چار بجے تک ملتوی کردیا۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری نے یقین دہانی کرائی ہے کہ صوبے کے معذورافراد کے کوٹے پر مکمل عمل کیاجائے گا، معذورافرادکے کوٹہ پرعمل نہ کرنےوالے سیکرٹری کے خلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔
بلوچستان اسمبلی

ای پیپر-دی نیشن