اسرائیل کا دمشق میں فوج تنصیبات پر حملہ، 2 مزائل راستے میں تباہ کردیئے: شامی حکام
دمشق (بی بی سی+آئی این پی+اے ایف پی+اے پی پی)شام کے سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دمشق کے مضافات میں واقع فوجی تنصیبات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔سرکاری ٹی وی کے مطابق عسکری تنصیبات کو زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا اور اس سے نقصان بھی ہوا ہے جبکہ دو میزائلوں کو دوران پراوز ہی نشانہ بنا دیا گیا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل کی فوج کی جانب تاحال اس حملے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔اس سے قبل سیئریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے دمشق کے مضافات میں دھماکے کی اطلاع دی تھی اور کہا تھا کہ یہ حملہ مبینہ طور پر اسرائیلی میزائلوں سے کیا گیا ہے۔گو کہ اس حملے میں ہونے والے نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں ہیں لیکن ٹی وی پر نشر ہونے والی اطلاعات کے مطابق حملے میں عسکری اڈے پر ’مالی نقصانات‘ ہوئے ہیں۔سیریئین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق حملے کے بعد دمشق کے مضافاتی علاقے میں بجلی کی ترسیل معطل ہو گئی۔دہشت گرد تنظیم داعش‘ نے ایک سال قبل یرغمال بنائے گئے شامی جنگی پائلٹ کو نہایت بے رحمی کے ساتھ زندہ جلائے جانے کے مناظر پر مبنی تصاویر جاری کی ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق داعش کے مقرب ذرائع ابلاغ پر شائع کی گئی تصاویر میں کیپٹن عزام عید کو ایک درخت کے ساتھ زنجیروں سے جکڑے دکھایا گیا۔شام میں اپوزیشن گروپوں نے مقبوضہ گولان کے پہاڑی علاقے کے قریب شامی حکومت کی فوج کا ایک ہیلی کاپٹر گرا دیا۔ شام میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے نگراں گروپ المرصد کے ڈائریکٹر رامی عبدالرحمن کے مطابق جنگجو گروپوں نے ملک کے جنوب مغربی علاقے میں "بیت جن" قصبے کے نزدیک بشار کی فوج کے ایک ہیلی کاپٹر کو فضا میں میزائل کا نشانہ بنایا۔این این آئی کے مطابق شامی حکومت کی جانب سے امن مذاکرات کے لیے جنیوا بھیجے جانے والے وفد نے بات چیت کو ادھورا ہی چھوڑ دیا ہے۔ وفدنے کہاہے کہ اپوزیشن وفد سعودی عرب کی زبان میں بات کر رہا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اس وفد کی جانب سے کہا گیا ہے کہ حکومتی مذاکرات کار شاید اگلے ہفتے ان مذاکرات میں مزید بات چیت میں شامل نہ ہوں۔مذاکرات سے نکلتے ہوئے حکومتی وفد میں شامل بشار الجعفری کا کہنا تھاکہ جب تک دوسرا گروپ ریاض کی زبان سے جڑا رہے گا، کوئی پیشرفت نہیں ہو سکتی۔جعفری نے مزید کہا کہ وفد کی دوبارہ جنیوا واپسی کا فیصلہ دمشق حکومت کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے لیے مذاکرات کا یہ دور ختم ہو چکا۔ امریکی قیادت میں شام اور عراق میں داعش کے شدت پسند گروپ کو ہدف بنانے والے اتحاد نے کہا ہے کہ 2014ء کے بعد سے اب تک کی جانے والی فضائی کارروائیوں میں 801 سے زائد شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔