نواز شریف کو پارٹی سربراہ بنانے کیخلاف درخواست پر ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے دوبارہ جواب مانگ لیا
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے انتخابی اصلاحات ایکٹ میں ترامیم اور نواز شریف کو پارٹی سربراہ بنائے جانے کے خلاف دائر درخواست پر وفاقی حکومت کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 دسمبر کو جواب طلب کر لیا۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے سماعت کی۔ درخواست گزار آفتاب باجوہ کے وکیل نے موقف اختیار کیا ہے کہ عدالت عظمیٰ نے پانامہ لیکس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو نااہل قرار دیا اور عدالتی فیصلے کے بعد آئین کے مطابق وہ اپنی سیاسی جماعت مسلم لیگ (ن) کی صدارت کیلئے بھی اہل نہیں رہے۔ اب انتخابی اصلاحاتی ایکٹ کے ذریعے نواز شریف دوبارہ مسلم لیگ ن کے صدر بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات ایکٹ صرف ایک نااہل شخص کو صدر بنانے کے لیے لایا گیا۔