• news

خواتین اور مرد ووٹرز کے مابین فرق بڑا چیلنج ہے:چیف الیکشن کمشنر

اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار محمد رضا نے کہا ہے کہ خواتین کی بھرپور شمولیت کے بغیر شفاف انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہے، شفاف انتخابات کیلئے معاشرے کے تمام طبقوں کی شمولیت بے حد ضروری ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے الیکشن کمیشن میں خواتین کی بطور ووٹررجسٹریشن کے حوالے سے منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔تقریب سے سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد اور چیئرمین نادرہ عثمان مبین نے بھی خطاب کیا۔اس موقع پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر یہ اتفاق رائے ہے کہ جمہوریت کیلئے انتخابات بے حد ضروری ہیں تاہم صرف انتخابات کرانا ہی اصلی جمہوریت نہیں ہے بلکہ اس کیلئے مزید اصولوں کو بھی پورا کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس بات پر پختہ یقین رکھتا ہے کہ صاف وشفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے معاشرے کے تمام طبقوں کو انتخابات میں آزادی سے حصہ لینے کے مواقع فراہم کرنا بے حد ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ خواتین ملک کی نصف آبادی پر محیط ہیں تاہم انتخابات میں خواتین کی شمولیت بہت کم ہے جس کی بڑی وجہ خواتین کا قومی شناختی کارڈ نہ ہونا ہے اور ملک کی آبادی کا بڑا حصہ اس اہم جمہوری عمل میں شرکت سے محروم ہے۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہمارے سامنے خواتین اور مرد ووٹرز کے مابین فرق بہت بڑا چیلنج ہے اس فرق کو ختم کرنے کے لئے الیکشن کمیشن نے عملی اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور ملک کے79 اضلاع میں خواتین کو شناختی کارڈ بنانے میں مدد دی جائے گی۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن بابر یعقوب فتح محمد نے کہا کہ ملک بھر میں97ملین سے زائد مرد وخواتین رجسٹرڈ ہیں جس میں 56فیصد مرد ووٹرز اور44فیصد خواتین ووٹرز ہیں ا ور مرد و خواتین ووٹرز کے مابین1کروڑ سے زائد کا فرق ہے۔ مہم اپریل 2018 تک جاری رہے گی۔
چیف الیکشن کمشنر / چیلنج

ای پیپر-دی نیشن