• news

سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس‘19ارب 20کروڑ روپے کے 17ترقیاتی منصوبوں کی منظوری

اسلام آباد (آئی این پی) سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی کے اجلاس میں 19.2ارب روپے کی لاگت کے17 منصوبے منظور جبکہ 51.27 ارب روپے کی لاگت کے 7 منصوبے ایکنک کو حتمی منظوری کیلئے بھجوا د یئے گئے ۔ پیر کو سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس ڈپٹی چیئرمین سرتاج عزیز کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی وزارتوں اور صوبائی محکموں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں توانائی، پانی، ٹرانسپورٹ و مواصلات، ، فزیکل پلاننگ، سائنس و ٹیکنالوجی اور صحت سے متعلق منصوبے پیش کئے گئے توانائی سے متعلق 18.6 ارب روپے، آبی وسائل سے متعلق 5.8 ارب روپے، ٹرانسپورٹ و مواصلات سے متعلق 24.2 ارب روپے، سائنس و ٹیکنالوجی12.2 ارب روپے، صحت سے متعلق 7.3 ارب روپے، خوراک و زراعت کے 3.8 ارب روپے، فزیکل پلاننگ کے 663.356 ملین روپے، کلچر، سپورٹس اور سیاحت کیلئے 592 ملین روپے کے منصوبے شامل ہیں۔ توانائی کے حوالے سے ایک اہم منصوبہ ٹریمو جھنگ کے قریب 1230 میگاواٹ آر ایل این جی پاور پلانٹ سے بجلی کے انخلا کا پیش کیا گیا جس کی کل لاگت 4339.05 ملین روپے ہے جسے اجلاس نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔ توانائی کا ایک اور منصوبہ عطا آباد میں 32.5 میگاواٹ ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کا ہے جس کی کل لاگت 11533.56 ملین روپے ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ہنزہ میں 32.5 میگاواٹ بجلی گھر منصوبے کی تعمیر شامل ہے جسے اجلا س نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔ آبی وسائل وزارت آبی سائل کی جانب سے 5833.662 ملین روپے کی لاگت کا ضلع راولپنڈی میں پاپن ڈیم کی تعمیر کا منصوبہ پیش کیا گیا یہ منصوبہ 89600 ایکڑ فٹ پانی محفوظ کریگا جو کہ 20000 ایکڑ بارانی زمین کو آبپاشی کیلئے پانی مہیا کریگا۔ اس منصوبے کو بھی اجلاس نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔ ٹرانسپورٹ و مواصلات، وزارت ریلوے نے ٹرمینل کی سہولیات اور خشک بندرگاہوں کی اَپ گریڈیشن کیلئے 2369.560 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جس کا مقصد پپری مارشلنگ یارڈ اور بادامی باغ میں موجود ٹرمینل کی اَپ گریڈیشن اور اسکو جدید سہولیات فراہم کرنا اور انکے ساتھ لاہور کے مغلپورہ اور پشاور کے ازہ خیل خشک بندرگاہوں کی اَپ گریڈیشن بھی شامل ہے جسے اجلاس نے منظور کرلیا۔ وزارت ریلوے نے کراچی، سکھر، ٹھٹہ، جامشورو، حیدر آباد، دادو، بدین، نوابشاہ میں 27 اور 28 دسمبر 2007ءکو ہونیوالے فسادات کے نتیجے میں ہونے والے نقصان دہ اثاثوں کی بحالی کیلئے 10490.504 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلاس نے مزید منظوری کیلئے ایکنک کو بھجوا دیا۔ وزارت ریلوے نے چاروں صوبوں میں 2010ءکے سیلاب سے ہونیوالے اثاثوں کے نقصانات اور بحالی کیلئے 9933.568 ملین روپے لاگت کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلا س نے منظوری کیلئے ایکنک بھجوادیا ۔ وزارت ریلوے ایک اور اہم منصوبہ 1242.161 ملین روپے کی لاگت کا پیش کیا جس میں سکھ برادری کی فلاح کیلئے حسن ابدال ننکانہ صاحب میں واقع ریلوے سٹیشن کو جدید سہولیات سے آراستہ کرنا ہے جسے اجلا س نے منظور کر لیا۔ حکومت بلوچستان نے تفتان بازار چاغی میں کلی سردار عبداللہ ٹاپ سیاہ روڈ کی تعمیر کیلئے 169.757 ملین روپے کا منصوبہ پیش کیا جسے اجلا س نے منظور کر لیا۔ فزیکل پلاننگ اینڈ ہاوسنگ، اسٹبلشمنٹ ڈویژن نے والٹن لاہور میں واقع سول سروسز اکیڈمی کی پہلی منزل کی تعمیر کیلئے 140.554 ملین روپے لاگت کا منصوبہ پیش کیا۔داخلہ ڈویژن نے اسلام آباد کے سیکٹر ایچ ۔ الیون میں واقع نیشنل پولیس اکیڈمی میں آڈیٹوریم کی تعمیر کیلئے 79.461 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا جس کو اجلاس نے منظور کر لیا۔ وزارت پورٹس اینڈ شپنگ نے گوادر میں بزنس کملپکس آر ۔ او۔ ڈی پلانٹ کیلئے 345.184 ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ پیش کیا۔سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سی ڈی ڈبلیو پی کے اجلاس میں سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبے میں خواتین کی فلاح و بہبود اور تعلیم کو مد نظر رکھتے ہوئے ملک کے مختلف اضلاع میں بہترین تعلیمی سہولیات اور اور تعلیمی اداروں میں طالبات کی رہائش کیلئے ہاسٹلز بنانے کیلئے حکمت عملی اختیار کی گئی اور کئی اہم فیصلے لئے گئے۔
سی ڈی ڈبلیو پی /اجلاس

ای پیپر-دی نیشن