کنٹینر تیار ہے‘ رپورٹ کا مکمل جائزہ لیں گے: طاہر القادری‘ انصاف کی جیت ہوئی: اپوزیشن
لاہور+لندن (خصوصی نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں، یہ انصاف کی فتح ہے۔ جسٹس باقر نجفی کمشنکی رپورٹ پبلک کرنے کا حکم مظلوموں کو انصاف کی فراہمی کی طرف اہم قدم ہے۔ 14 لاشیں گرانے والے اور 100 لوگوں کو گولیاں مارنے والے سفاک درندے جب پھانسیوں پر چڑھیں تو پھر شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء کو سکون ملے گا۔ رپورٹ کی کاپی ملنے کے بعد جائزہ لیں گے اور حتمی لائحہ عمل طے کرینگے۔ شہدائے ماڈل ٹائون کے ورثاء اور کارکنان پرامن طریقے سے آج سول سیکرٹریٹ جائیں گے اور رپورٹ کی مصدقہ کاپی مانگیں گے۔ ہمارا احتجاج پرامن ہو گا میرا کنٹینر بھی تیار ہے۔ رپورٹ میں سے کچھ ڈیلیٹ کرنے والے خود ڈیلیٹ ہو جائینگے۔ جو کہتے ہیں عدالتی فیصلوں سے قیادت نہیں بدلتی انہیں شرم آنی چاہئے، لاشیں گرانے اور انسانیت کا خون بہانے والی نام نہاد قیادت اب ہر حال میں کیفر کردار کو پہنچے گی۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے کہا تھا کہ انگلی بھی اٹھی تو مستعفی ہو جائوں گا۔ یہ سارے بیانات ریکارڈ پر ہیں، انہوں نے کہا کہ نواز شریف سانحہ ماڈل ٹائون کی منصوبہ بندی میں شامل ہیں۔ ان کے بغیر اتنا بڑا اقدام نہیں ہو سکتا۔ سانحہ سے قبل وزراء کے دھمکی آمیز بیانات ان کے ارادوں کو ظاہر کررہے تھے کہ وہ خون کی ہولی کھیلنے کی منصوبہ بندی کر چکے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹائون کی ایف آئی آر سابق آرمی چیف کے حکم پر درج ہوئی تھی۔ ہمارا ہدف قصاص ہے اور اس کے لیے ہم کسی حد تک بھی جائینگے۔ ہم نے پرامن طریقے سے قانونی جنگ لڑی ہے حکمرانوں کا گھٹیا پروپیگنڈا بھی برداشت کیا۔ ہمارے بے گناہ کارکنوں کے قاتل شریف برادران ہیں، انشاء اللہ تعالیٰ سچ سامنے آکررہے گا اور قاتل اپنے انجام کو پہنچیں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے مسلم لیگ (ن)کے سوا پیپلزپارٹی، تحریک انصاف، ق لیگ، جماعت اسلامی، مجلس وحدت مسلمین سمیت تمام سیاسی مذہبی جماعتوں کی قیادت اور کارکنوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک ہمیں رپورٹ نہیں ملے گی اس وقت تک احتجاج جاری رہیگا، سانحہ منہاج القرآن ریاست پاکستان کا مسئلہ ہے ہمیں ابھی تک پوری طرح انصاف نہیں ملا، ہائیکورٹ نے جسٹس باقر نجفی رپورٹ 30دنوں میں متاثرین کو فوری دینے کا حکم دیا ہے، حکمرانوں کا ضمیر مر چکا اور ان میں اخلاقی اقدار ختم ہو چکی ہیں ابھی انصاف کا دروازہ کھلا ہے لیکن بہت سے مر حلے باقی ہیں۔ عوامی تحریک کے ترجمان نوراللہ صدیقی نے عوامی تحریک کی سنٹرل کور کمیٹی کے ہنگامی اجلاس کے بعد بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی وزیر قانون اور سانحہ ماڈل ٹائون کے مرکزی کردار رانا ثناء اللہ کی پریس کانفرنس ایک ہارے ہوئے جواری کا واویلا تھی۔ ترجمان نے مزید کہا کہ آج کارکن خرم نواز گنڈاپور کی قیادت میں پرامن طریقے سے سول سیکرٹریٹ جائینگے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے سانحہ ماڈل ٹائون کی انکوائری پورٹ منظر عام پر لانے کا حکم پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اپوزیشن رہنمائوں نے کہا ہے کہ آج انصاف کی جیت ہوئی ہے۔ قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا حکومت کی کوشش تھی کہ اہم رپورٹ منظر عام پر نہ آئے، سیاست نہیں کرنا چاہتا۔ اہم فیصلے پر امن وامان کی پرواہ نہیں کرنی چاہئے۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چوہدری منظور نے کہا کہ عدالتی کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر آتے ہی اس کے مطابق ایف آئی آر درج کی جائے، عدالتی کمیشن کی رپورٹ کی روشنی میں ذمہ داران کو بھی فوری گرفتار کیا جائے۔ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے ہی کہا تھا ان کا تابوت نکلے گا اب سپریم کورٹ بھی ان کا کیس نہیں سنے گی، یہ لوگ اپنے آپ کو خدا سمجھتے تھے، پنجاب حکومت نے ماڈل ٹائون میں ظلم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو مارچ سے پہلے کِک مارچ ہوجائے گا۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ جسٹس نجفی رپورٹ جاری کرنے کا عدالتی فیصلہ انصاف کی فتح ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن قاتل حکمرانوں کے گلے کا پھندا ضرور بنے گا۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ چند ماہ میں پاکستان کی سیاست میں انقلابی تبدیلیاں ہونے والی ہیں۔