• news

مسلم لیگ کا ووٹ بنک تقسیم کرنے کیلئے سیاسی و غیر سیاسی دینی قوتیں سرگرم

اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) 2018ءکے انتخابات میں مسلم لیگ (ن) کا ووٹ بینک تقسیم کرنے کیلئے سیاسی و غیر سیاسی اور دینی قوتیں سرگرم عمل ہو گئی ہیں۔ سیاسی میدان میں ازسرنو صف بندی شروع ہو گئی ہے۔ 21 روزہ دھرنے کے خاتمہ کیلئے سابق وزیر قانون و انصاف کے استعفیٰ لینے کے بعد بریلوی مکتبہ فکر کے جید علماءکرام و مشائخ عظام نے صوبائی وزیر داخلہ رانا ثناءاﷲ کے استعفے کیلئے حکومت پنجاب پر دبا¶ بڑھا دیا ہے۔ ختم نبوت کے معاملہ پر 15 ارکان اسمبلی کے اجتماعی استعفے مسلم لیگ (ن) کے لئے پنجاب میں مشکلات میں اضافہ کر دیں گے۔ مسلم لیگ (ن) کو اپنی سیاسی زندگی میں ختم نبوت کے ایشو پر بے پناہ مسائل کا سامنا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے تحریک لبیک یارسول اﷲ اور ملی مسلم لیگ کی جانب سے مسلم لیگ (ن) کا ووٹ بینک تقسیم کرنے کی حکمت عملی ناکام بنانے کیلئے دیوبند‘ اہل حدیث اور بریلوی مکتبہ فکر کی جماعتوں سے روابط بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پنجاب میں پیر حمید الدین سیالوی کے زیراثر بعض ارکان جنہوں نے اپنے روحانی پیشوا کو استعفے دیئے ہیں سے وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے رابطے قائم کئے ہیں اور انہیں استعفے واپس لینے پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حکومتی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ حمید الدین سیالوی کے 10 دسمبر کے جلسہ سے قبل حکومت پنجاب اور پیر صاحب سیالوی شریف کے درمیان غلط فہمیاں دور کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
ووٹ بینک

ای پیپر-دی نیشن