;;;نوازشریف محاذآرائی میں بہت آگے نکل گئے‘ روش ٹھیک نہیں: سردار سکندر حیات
راولپنڈی (سلطان سکندر) سینئر ترین کشمیری سیاستدان اور آزاد کشمیر کے سابق صدر اور وزیراعظم سردار سکندر حیات خان نے کہا ہے کہ میاں نوازشریف محاذ آرائی میں بہت آگے چلے گئے ہیں ان کی یہ روش ٹھیک نہیں انہیں بھائی اور چودھری نثار علی نے صحیح مشورے دئیے تھے مگر سمجھ نہیں آتی۔ وہ پہلے بھی دو تین بار حادثات کا شکار ہو چکے ہیں اس بار خود اپنی محنت رائیگاں کر دی ہے۔ انہوں نے کہا اللہ خیر کرے میری ہمدردیاں (ن) لیگ کے ساتھ ہیں لیکن نابالغ ٹیم نوازشریف کو غلط مشورے دے کر حالات کو خراب کر رہی ہے۔ گزشتہ روز نوائے وقت سے فون پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سردار سکندر حیات نے کہا کہ میں لیگی ہوں‘ (ن) لیگی نہیں‘ نوازشریف کا نظریہ ذاتی ہے میں نے مسلم کانفرنس میں بھی اپنے نظریہ کے مطابق اختلاف کا حق استعمال کیا تھا۔ میرا اختلاف رائے کا حق نیک نیتی پر مبنی ہے‘ میں حیران ہوں نوازشریف نے رابطہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا میں اپنے لئے کسی عہدے کسی چیز کا خواہاں نہیں‘ میرا بیٹا وزیر ہے تو مجھے اس کی پرفارمنس پر بھی افسوس ہے۔ کارکنوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہئے اگر کارکن ناراض ہوں تو جماعت ختم ہو جاتی ہے۔ ہم نے مسلم کانفرنس میں اور آزاد کشمیر کی سیاست میں کارکنوں کا ساتھ دیا۔ سردار عبدالقیوم خان اور ہم فیلڈ میں جاتے اور کارکنوں سے ملتے تھے۔ مسلم کانفرنس میں نہیں جا رہا‘ میری اپنی آواز ہے کسی سوچی سمجھی رائے پر قدغن نہیں لگائی جا سکتی‘ تعمیر و ترقی کے فنڈز جاری کئے جائیں۔ نوازشریف سے کہا تھا کہ آزاد کشمیر کے اندرونی حصے میں سڑک بنائیں تو پورا آزاد کشمیر مستفید ہو گا۔ نوازشریف نے اتفاق بھی کیا تھا لیکن موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی منگلا سے مانسہرہ تک سڑک بنانا چاہتے ہیں حالانکہ نہ تو منگلا اور نہ مانسہرہ آزاد کشمیر میں شامل ہے ۔ آزادی کشمیر کے اندر اس سڑک کا فائدہ نہیں ہو گا اس بارے میں مشاروت نہ کئے جانے پر بھی افسوس ہے۔ انہوں نے کہاکہ میرا کشمیر کونسل سے کوئی تعلق ہے نہ بھائی کی سیاست سے۔
سردار سکندر حیات