• news

ماضی میں مارشل لا نہ لگتے تو مزید ڈیم بنتے، دس سال مل جاتے تو مزید نقصان نہ ہوتا خورشید شاہ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + آن لائن) پبلک اکا¶نٹس کمیٹی کے چیئرمین سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ پی اے سی اجلاس میں عدم دلچسپی رکھنے والے اراکین فوری استعفے دیدیں تاکہ نئے لوگوں کو پی اے سی کے ممبران چنا جائے، پی اے سی کا اجلاس ممبران کا دو گھنٹے انتظار کرنے کے بعد کورم پورا نہ ہونے پر برخاست کر دیا گیا جس کے نتیجہ میں نیپرا کے اہم آڈٹ اعتراضات کا جائزہ نہیں لیا گیا، شیڈول کے مطابق پی اے سی کا اجلاس سید خورشید شاہ کی صدارت میں ہونا تھا جس میں نیپرا کی اربوں روپے کرپشن کے بارے میں آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لینا تھا لیکن 30ممبران میں سے صرف سات ممبران نے اجلاس میں شرکت کی، کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ایک روز کےلئے موخر کر دیا گیا۔ اجلاس کے بعد خورشید شاہ نے صحافیوں سے اپنی گفتگو میں کہا کہ بدقسمتی سے پارلیمنٹ اور جمہوریت کی مضبوطی کے بلند بانگ دعوے کئے جاتے ہیں لیکن پارلیمنٹرین خود پارلیمنٹ کی کارروائی میں شرکت نہ کر کے پارلیمنٹ کی بے توقیری کرتے ہیں، پارلیمنٹرین کو اپنے رویہ پر نظرثانی کرنا ہوگی۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ ماضی کے حکمرانوں کو دعا ئےں دو جو تین ڈیم بنا گئے، مستقبل میں پانی پر جنگیں لڑی جائیں گی، ماضی میں مارشل لا نہ لگتے تو مزید ڈیم بنتے، دس سال مل جاتے تو مزید نقصان نہ ہوتا، سندھ اور بلوچستان کو پورا پانی نہیں مل رہا، دریائے سندھ میں اتنا کم پانی کبھی نہیں آیا۔ انہوں نے ےہ بات بدھ کو پارلیمنٹ کی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے غےر رسمی اجلاس مےں کہی اجلاس مےں سابق صدر آصف زرداری کے اسلام آباد جلسے میں دھمال کا ذکر بھی ہوا۔ اجلاس مےں راجہ جاوید اخلاص نے سابق صدر آصف زرداری کے دھمال کی نقل کی۔ چوہدری نذیر احمد نے پیپلز پارٹی کے جلسے کو ”شو آف پاور“ کا بھرپور مظاہرہ قرار دےا اور کہا کہ شاہ صاحب! کل آپکا شو زور دار تھا۔ تحریک انصاف کے رکن اسمبلی عارف علوی نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا جلسہ ہم نے کامیاب کروایا، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم لےگ ن اور پی ٹی آئی والے دونوں ادھر ہی تھے تھکے ہوئے ہیں سارے اس لئے کمیٹی اجلاس میں نہیں آئے۔ چیئرمین پی اے سی خورشید شاہ نے کہا کہ کراچی میں شاید چھ دن بعد پانی نہیں ہوگا، کراچی میں آئندہ ہفتے سے پانی نہیں ملے گا۔ سیکرٹری آبی وسائل شمائل خواجہ نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ گزشتہ سال کی نسبت اس سال پانی کے ذخیرے میں57 ہزار ملین ایکڑ فٹ کمی آئی۔ سندھ طاس معاہدے پر مذاکرات کیلئے ورلڈ بینک کا وفد پرسوں پاکستان آئے گا۔
پی اے سی

ای پیپر-دی نیشن