• news

بجلی فراہمی کا نیا نظام تشکیل دیا جا رہا ہے: اویس لغاری

اسلام آباد (سپیشل رپورٹ) سیاسی جماعتوں کو میثاق جمہوریت کی طرز پر ”میثاق معیشت“ بھی کرنا چاہئے تاکہ معیشت اور مالیاتی نظام کو سیاسی فیصلوں سے الگ رکھا جائے۔ یہ بات خزانہ کے پارلیمانی سیکرٹری رانا افضل نے گزشتہ روز ”پائیدار ترقی سے متعلق کانفرنس“ سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ کانفرنس کا اہتمام ایس ڈی پی آئی نے کیا تھا۔ پارلیمانی سیکرٹری نے کہا کہ لوگوں کو ٹیکس کی ادائیگی کی اہمیت کا پیغام جانا چاہئے۔ خاص طور پر نجی شعبہ کو ٹیکس ادا کرنے کے معاشی اثرات پر ضرور نظر رکھنا چاہئے۔ سابق سیکرٹری خزانہ ڈاکٹر وقار مسعود خان نے ٹیکس کے نظام کو بہتر بنانے کے حوالے سے آئینی اور قانونی امور پر روشنی ڈالی۔ توانائی کے وفاقی وزیر اویس لغاری نے پاکستان میں توانائی کے مستقبل کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کی فراہمی کا ایک نیا نظام تشکیل دیا جا رہا ہے جس کے تحت بجلی کے صارفین اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق کسی بھی بجلی کمپنی سے بجلی حاصل کر سکیں گے۔ اویس لغاری نے کہا کہ سی پیک ملک میں پانی کے نئے ذخائر تعمیر کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ اس سے پاکستانی معیشت کو بہت فائدہ ہو گا۔ خیبر پی کے آئل اینڈ گیس کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد ریاض الدین نے نیپرا کی تشکیل نو اور اس کے اختیارات پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ نیپرا میں شفافیت بھی لانے کی ضرورت ہے۔ قومی اسمبلی کی رکن روبینہ خورشید عالم نے کہا کہ پاکستان میں خواتین نے بڑی ترقی کی ہے لیکن انہیں ترقی کے مزید مواقع فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
اویس لغاری

ای پیپر-دی نیشن