گوجرانوالہ: سکول کی تعمیر میں غیر معیاری میٹریل استعمال کرنے پر 3افسر گرفتار
گوجرانوالہ(نمائندہ خصوصی)محکمہ اینٹی کرپشن نے سرکاری سکول کی تعمیر میں بے ضابطگیوں پر تین گزیٹڈ افسران کو گرفتار کرلیا، گرفتار ہونے والوں میں گریڈ اٹھارہ کے دو ایکسیئن اور گریڈ سترہ کا ایک ایس ڈی او شامل ہیں جنہوں نے سرکاری سکول کی تعمیر میں بے ضابطگیاں کی تھیں‘ گرفتاری کے بعد ملزمان کے ساتھی صحافیوںکو کوریج سے روکنے کی کوشش کرتے رہے۔ ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ بھجوا دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق دو سال قبل پسرور کے علاقہ موضع سنگے میں گرلز پرائمری سکول کی چھت گرنے کے واقعہ کی خبر میڈیا پر نشر ہونے پر وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے نوٹس لے لیا تھا، جس پر چیف منسٹر انسپکشن ٹیم نے میٹریل کا معائنہ کرکے تھانہ اینٹی کرپشن میں محکمہ بلڈنگز کے افسران اور ٹھیکے دار کے خلاف مقدمہ درج کروادیا‘اینٹی کرپشن کے افسران نے اس معاملہ کی تین بار تحقیقات کیں جس میں ٹھیکے دار اور بلڈنگزافسران قصوروار پائے گئے ملزمان خود کو بے گناہ ثابت کرنے میں ناکام رہے جس پرڈی جی اینٹی کرپشن پنجاب بریگیڈئیرریٹائرڈ مظفر علی رانجھا کے حکم پر اینٹی کرپشن کی ٹیم نے سرکل آفیسر عامر حسین سندھو کی نگرانی میں گزشتہ روز چھاپہ مارکر ایکسین بلڈنگز گوجرانوالہ عبدالغفور، ایکسین واسا لاہور رانا غلام مجتبی اور سب انجینئر اری گیشن گجرات جاوید اقبال کو حراست میں لے لیا۔حادثہ کے وقت تینوں افسران محکمہ بلڈنگز سیالکوٹ سرکل میں تعینات تھے ۔ ملزم رانا غلام مجتبی ان دنوں ایکسین واسا لاہور اور ملزم ایس ڈی اومحمد جاوید اقبال محکمہ انہار گجرات میں تعینات ہے جن کو ان کے گھروں پر چھاپے مار کر گرفتار کیا گیا۔ ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن فرید احمد نے بتایا کہ اینٹی کرپشن کی ٹیکنیکل ٹیم نے سیمنٹ،اینٹوں اور دیگر مٹیریل کا لیبارٹری معائنہ کروایا جس میں ثابت ہوگیا کہ یہ غیرمعیاری ہیں۔ دریں اثنا ملزمان کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا اینٹی کرپشن ٹیم نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جوکہ عدالت نے مسترد کردی اور ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر ڈسٹرکٹ جیل سیالکوٹ بھجوا دیا۔
جیل بھجوا دیا