• news

امریکہ کو بتا دیا سرحدی خلاف ورزی پر ڈرون مارگرائیں گے: ایئر چیف

اسلام آباد (اے این این+ آئی این پی+ نیٹ نیوز) پاک فضائیہ کے سربراہ ایئرچیف مارشل سہیل امان نے کہا ہے کہ اسامہ بن لادن کیس میں ہم سے غلطی ہوئی جبکہ امریکی ڈرون طیاروں کی خلاف ورزی پر بتا دیا ہے ملکی حدود میں آئے تو مار گرائیں گے۔ اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کامرہ ائیربیس پر حملہ ائیرفورس کی تاریخ کا سب سے بڑا حملہ اور افسوسناک ترین سانحہ تھا، ہم نے اس سانحے میں بڑا نقصان اٹھایا مگر ہمت نہیں ہاری، ہم نے ہمت اور حوصلے کے ساتھ شدت پسندی کے خلاف کوششیں جاری رکھیں اور پاک فضائیہ کو پہلے سے زیادہ مضبوط بنادیا۔ جو امن درجنوں ممالک نہیں لاسکے ہم لے کر آئے اور اس کا اعتراف بھارتی عسکری حکام نے بھی کیا۔ انہوں نے کہا کامرہ بیس حملے میں دہشت گردوں نے ایک ساب ائیرکرافٹ طیارہ مکمل تباہ جب کہ دوسرے کو جزوی نقصان پہنچایا، ان طیاروں کو بنانے کے لئے عالمی ادارے نے 287 ملین ڈالرز مانگے لیکن وہی طیارے ہمارے نوجوانوں، انجینئرز اور سائنسدانوں نے صرف 25 ملین ڈالرز میں ہی دوبارہ پرواز کے لئے تیار کرلئے اور پاکستان ساب جہازوں کی 5ویں سرٹیفکیشن ایجنسی بن گیا ہے، کامرہ ائیربیس حملے کے بعد ہم نے نہصرف ائیرفورس کو ہرلحاظ سے مضبوط کیا بلکہ پاکستان کو ہر لحاظ سے خود کفیل کرنے کا عزم کرلیا، اب ہم خود جنگی جہاز بنائیں گے اور ائیرٹیکنالوجی کی بھیک بھی نہیں مانگنی پڑے گی۔ پاکستان سالانہ 16 سے 20 جے ایف 17 تھنڈر طیارے بنارہا ہے۔انہوں نے کہا پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، ہرفرد قوم کی ترقی کا ذریعہ ہے صرف بہترین دماغوں کو راستہ متعین کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کسی پر اپنی مرضی کی جمہوریت مسلط نہیں کی جاسکتی۔ جمہوریت کے نام پر عراق اور لیبیا میں جو ہوا سب کے سامنے ہے۔ ہر فرد کی ذمہ داری ہے وہ ریاست کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے۔ نوجوان ہمارا مستقبل ہیں اور ہمارا مستقبل روشن اور تابناک ہے۔ ہم اپنے ہمسائے تبدیل نہیں کرسکتے۔ بھارت‘ افغانستان‘ چین اور ایران ہمارے ہمسائے ہیں اور رہیں گے۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دیں۔ قوم نے دہشت گردی کی عفریت کا جرات اور بہادری سے مقابلہ کیا۔ ہم نے شدت پسندی کا خاتمہ کیا ہے۔ دہشت گرد اب افغانستان کے راستے سے آکر کارروائی کرتے ہیں۔ نیٹ نیوز کے مطابق ایئر چیف نے کہا امریکا سے عملی طور پر لڑائی ہمارے مفاد میں نہیں مگر امریکا کو ڈرون طیاروں کی خلاف ورزی پر بتا دیا ہے ڈرون پاکستان کے اندر آئے تو مار گرائیں گے۔ پاکستان میں کوئی مداخلت کرنے کی کوشش نہ کرے کیونکہ ملک کی سالمیت و خود مختاری کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے۔ ایئریونیورسٹی کے زیر اہتمام ’ایئرٹیک 17‘ کی افتتاحی تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کسی پر اپنی مرضی کی جمہوریت مسلط نہیں کی جاسکتی، جمہوریت کے نام پر عراق اور لیبیا میں جو ہوا وہ سب کے سامنے ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2016 میں امریکا نے کہا ہم اسلحہ اور ہتھیار دیں گے مگر نہیں دیئے، پاک فضایہ بیشتر اسلحہ اور ہتھیار خود بنا رہی ہے۔ انہوں نے کہا امریکا سے ہتھیار نہ ملنے پر ہم خود اپنے ہتھیار تیار کر رہے ہیں اور ہم پانچویں جنریشن کا جہاز اکیلے بنانے جارہے ہیں، انہوں نے کہا ہم ’عزم‘ منصوبے کے تحت پانچویں جنریشن کا جہاز جلد بنائیں گے۔ پانچویں جنریشن طیارہ سازی کے لیے جاری منصوبے عزم میں 60 فیصد عام شہری ہیں، اس منصوبے کی تربیت پر ا?غاز کردیا ہے جبکہ طیارہ سازی کے اس عمل میں مزید 5 سال لگیں گے۔2020 تک پاک فضائیہ اپنی تمام ضروریات پوری کرنے اور ہتھیاروں کی فروخت کے لیے تیار ہوگی۔ انہوں نے کہا بغیر پائلٹ طیارہ بنارہے ہیں اور ایک سے ڈیڑھ سال میں نیا طیارہ بن جائے گا۔ اس کے علاوہ خلائی پروگرام پر بھی کام جاری ہے اور جلد نیا سیٹلائٹ شروع کریں گے۔ انہوں نے کہا ہماری افواج اور قوم نے دہشت گردی کا جرات سے مقابلہ کیا ہے اس کے خلاف بے پناہ قربانیاں دی ہیں، ضرب عضب اور ردالفساد دہشت گردی کے خاتمے کا سبب بنے ہیں۔ انہوں نے کہا ہر فرد کی ذمہ داری ہے وہ ریاست کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرے، نوجوان ہمارا مستقبل ہیں، ہمارے نوجوانوں میں بہت ٹیلنٹ اور صلاحیت موجود ہے، ہمیں صرف ان کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے شدت پسندی کا خاتمہ کیا، جو امن دیگر ممالک قائم نہیں کرسکے وہ ہم نے کرکے دیکھا دیا اور ہم پائیدار اور مستحکم امن یقینی بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا عزم اور یقین ہو تو سب ممکن ہوسکتا ہے، جب امریکا کی جانب سے ایف 16 دینے سے انکار کیا گیا تو ہم نے جے ایف 17 بنایا اور یہ طیارہ ایف 16 سے زیادہ بہتر ہے، پاکستان کے صنعتی شعبے نے جے ایف 17 کے پرزے بنائے اور یہ طیارہ ہمارا وقار اور قوم کی پہچان ہے۔انہوں نے کہا ایرانی ڈرون نے بھی خلاف ورزی کی تو جے ایف 17 طیارے نے اسے مار گرایا، اسٹیلتھ طیارہ پاکستانی فضائی حدود میں آجائے تو واپس نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا جب تک آپ خود مضبوط نہیں ہوں گے کسی کی مدد نہیں کرسکتے، ہمارے پاکستان سے باہر کوئی عزائم نہیں۔ پاک فضائیہ کی تعریف تو بھارت میں بھی کی جاتیہے اور اس کا اعتراف بھارتی عسکری حکام نے خود بھی کیا۔
ائیرچیف

ای پیپر-دی نیشن